سنجے راوت کے خلاف کارروائی کی کیا ضرورت تھی؟:شردپوار کی مودی سے ملاقات

0



نئی دہلی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے قومی صدر شرد پوار نے بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ دونوں لیڈران کی یہ ملاقات پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطہ میں واقع وزیر اعظم کے دفتر میں ہوئی۔ دونوں لیڈران نے تقریباً 20 منٹ تک بات چیت کی اور اس کے بعد قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہو گیا۔

ملاقات کے بعد شرد پوار میڈیا اہلکاروں سے مخاطت ہوئے اور تمام طرح کی قیاس آرائیوں پر روک لگا دی۔ این سی پی سربراہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی سے ملاقات کے دوران لکشدیپ پر بات ہوئی۔ انہوں نے کہا، ''میری وزیر اعظم مودی کے ساتھ کچھ مسائل پر تبادلہ خیال ہوا۔ میں نے وزیر اعظم سے مہاراشٹر پریشد کی گزشتہ تقریباً ڈھائی سال سے خالی سیٹوں کے حوالہ سے بات چیت کی۔''

شرد پوار نے مزید کہا کہ شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت کے معاملے پر بھی بات ہوئی تھی۔ ان کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔ ان کی جائیداد ضبط کی گئی ہے۔ بی جے پی لیڈران ای ڈی کے حوالہ سے دھمکی دیتے ہیں۔ سنجے راوت کے خلاف کارروائی کی کیا ضرورت تھی؟ کیا ایسا اس لیے کیا گیا کہ وہ حکومت کے خلاف بولتے ہیں؟ خیال رہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ریاست میں شیوسینا لیڈر سنجے راؤت کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے دادر میں ان کی علی باغ کی زمین اور فلیٹ کو ضبط کر لیا ہے۔

وہیں، مہاراشٹر میں شیوسینا، این سی پی اور کانگریس کی حکومت کے بارے میں شرد پوار نے کہا ''حکومت چلتی رہے گی۔ مہاراشٹر کی حکومت مستحکم ہے اور ہم آنے والے انتخابات ایک ساتھ لڑیں گے۔'' شرد پوار نے دعویٰ کیا کہ یہ اتحاد اگلے اسمبلی انتخابات میں بھی جیتے گا اور مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت دوبارہ وجود میں آئے گی۔

غور طلب ہے کہ وزیر اعظم سے ملاقات سے عین ایک دن قبل شرد پوار نے منگل کی رات اپنی رہائش گاہ پر مہاراشٹر سے وابستہ تمام پارٹیوں کے لیڈروں کے لیے عشائیہ کا اہتمام کیا تھا۔ اس عشائیہ میں اے سی پی، بی جے پی، شیوسینا اور کانگریس کے مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والے تمام لیڈران بھی موجود تھے۔ اسی مناسبت سے چاروں پارٹیوں کے ارکان اسمبلی اور کچھ منتخب ارکان پارلیمنٹ نے ضیافت میں شرکت کی۔


Tags

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)