مسجدیں اور درگاہیں مسلمانوں کے لیے گداگری کاسرٹیفیکیٹ نہیں۔مولانامقبول سالک مصباحی

0

 


مسجدیں خالصتا عبادت وریاضت اور امن وسکون کا گہواراہ ہیں،جہاں روح کی تشنگی،نفس امارہ کی کثافت دور ہوتی ہے اوردرگاہوں میں حیوانی خواہشات کی حوصلہ شکنی کرکے انسان کو علوی صفات کا حامل بنایا جاتاہے،مگر افسوس کہ اب مسجدیں اوربزرگوں کی بارگاہیں عبادت وریاضت سے زیادہ گداگری اورچندہ دھندہ کا اڈہ نظر آتی ہیں،باجودے کہ اسلام نے زکات جیسی اہم عالمی معاشی نظام کا تعارف کریا ہے اس کے باوجود غریبی اور بھکمری کاخاتمہ ہوتا نظر نہیں آتا،بلکہ جس قدر اس کے خاتمہ کی کوشش کی جارہی ہے اسی قدر اس آزار میں ترقی ہوتی جاتی ہے۔جس سے واضح ہو تا ہے کہ زکات کا اسلامی نظام تقسیم مو ثر طریقے سے نافذ العمل نہیں ہے۔


 ان خیالات کااظہار مولانا مقبول احمدسالک مصباحی بانی ومہتمم جامعہ خواجہ قطب الدین بختیار کاکی،مدن پور کھادر نئی دہلی نے ”مسجد قطب الاقطاب“ میں عید الفطر کے خطبے میں کیا۔انھوں نے کہا کہ عید الفطر عالمی اسلامی تہورا ہے،جو انسانی دنیا کو امن ومساوات،عدل وانصاف،اور رواداری وتحمل کا پیغام دیتا ہے،شدت پسندی،بنیاد پرستی کاخاتمہ کرتاہے،کمزوروں،ناداروں خصوصا صنف نازک کے ساتھ حسن سلوک کی تعلیم دیتا ہے۔جس کا فرزندان توحید عید کے دن بھر پو رمظاہرہ کرتے ہیں۔صدقات وفطرات کی شکل میں غربائے امت اورت مدارس اسلامیہ کے لیے اپنے خزانوں کا منھ کھول دیتے ہیں۔ایک دن میں ایک ہی طرح کے کپڑے،ایک ہی طرح کی عبادت اورایک ہی طرح کا کھانا کھاتے ہیں۔ایک دوسرے سے گلے ملتے ہیں،مصافحہ ومعانقہ کرکے اپنے دل سے نفرت وتعصب کے کیڑے نکالتے ہیں۔

 


مولانا مصباحی نے کہا کہ یو م عیداللہ تعالیٰ کی بارگاہ سے انعام واکرام پانے کا دن ہے،بندے نے نماز وروزہ،زکات وفطرات،عطیات وصدقات،تلاوت قرآن پاک،افطاری وسحری کی شکل میں اللہ کی بارگاہ میں ایک ماہ تک مزدوری کی ہے،آج اسے اس کا اجر دیا جائے گا،اسی لیے روز عید میں روز ہ رکھنا حرام ہے،کہ یہ اللہ تعالیٰ کے انعام واکرام کی نفی کرنا ہے۔ عید دوبارہ ہر قید وبند سے آزادی کا ذریعہ نہیں بلکہ اللہ کی بارگاہ میں تجدید عہد اور تجدید وفا کا دن ہے،آج ہم کو اللہ سے یہ وعہد کرنا ہے کہ جس طرح ہم نے یاک ماہ تک شیطان کی سازشوں کو ناکام کرکے اللہ کی اطاعت وفرمان برداری کا ریکارڈ قائم کیا ہے،اسی طرح عید کے بعد بھی ہم فرائض وواجبات،اور سنن ومستحبات کی پابندی کریں گے۔

 


آخر میں مولانا مصباحی نے تمام حاضرین کاشکریہ ادا کیا،اور ان سے جامعہ خواجہ قطب الدین بختیار کاکی،کی مدد کے لیے آواز دیا تو لوگوں نے صدقات وفطرہ سے بھر پور مدد کی۔مسجد قطب الاقطاب میں دوجماعتوں کااہتمام کیا گیا تھا۔پہلی جماعت سات بج کر پندرہ منٹ پر اور دوسری جماعت سات بج کر تیس منٹ پر ادا کی گئی۔پہلی جماعت کی امامت اعلان کے مطابق حضرت مولانا مفتی مقبول احمد سالک مصباحی نے فرمائی،جب کہ دوسری جماعت کی امامت قاری کفایت اللہ قادری نے کی۔نماز کے بعد تمام لوگوں نے برادرانہ جذبات سے سر شار ہو کر مصافحہ ومعانقہ کیا،اور مسکراتے ہوئے ایک دوسرے کا استقبال کیا،سنت کے مطابق تکبیر بلند کرتے ہوئے ایک راستے سے عیدگا ہ آئے اور دوسرے راستے سے واپس گئے۔ مولانا راج محمد قطبی، عبدالودو قطبی،محمد علقمہ یاسر انصاری، محمد ریحان قطبی، شمیم احمد قطبی،فضل محمد قطبی، محلے کے نوجوان بچے، خاص کر، دلشاد احمد، صابر علی، محمد مظہر، محمد اظہر، شاداب احمدکمپیوٹرماسٹر، ممتاز احمد،عبدالباری، شمشاد احمد، وغیرہ نے انتظامات وغیرہ میں سرگرمی سے حصہ لیا۔

الحمد للہ 2008سے مسجد قطب الاقطاب جامعہ خواجہ بختیار کاکی میں پنج وقتہ کے علاوہ جمعہ وعیدین کی نماز ہورہی ہے، اوردن بدن نمازیوں کی تعداد میں اضافہ ہورہاہے، مسجدکے داخلی صحن کے ساتھ ساتھ جامعہ کے تمام کمرے، ہال اور چھت نمازیوں سے فل ہوجاتی ہے۔امسال پولیس کی ہدایت کے مطابق گلیوں مین نماز اد نہ کرکے دوجماعت کا اہتمام کیا گیا۔


 ترتیب و پیشکش۔ 

حافظ کفایت اللہ قادری، 

جامعہ خواجہ قطب الدین بختیار کاکی، 

210-بی بلاک۔ گلی نمبر-8، مدن پور کھادر ایکس ٹینشن، نیو دہلی-110076


ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)