دہلی فسادات معاملے میں عدالت نے عمر خالد اور خالد سیفی کو بری کردیا

0


 نئی دہلی: دہلی کی ککڑڈوما عدالت نے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے سابق طلباء رہنماؤں عمر خالد اور خالد سیفی کو دہلی فسادات کے ایک معاملے میں بری کر دیا ہے۔ ان دونوں کو چاند باغ میں پتھراؤ کے معاملے میں پہلے ضمانت ملی تھی لیکن دوسرے معاملے میں وہ جیل میں ہیں۔ یہ دونوں اس وقت فسادات کی سازش کے سلسلے میں یو اے پی اے کیس میں عدالتی حراست میں ہیں۔ دراصل اس دوران ایک کانسٹیبل کے بیان کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ 24 فروری 2020 کو چاند باغ پلیا کے پاس ایک بڑا ہجوم جمع تھا، جس کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا تھا۔

اس پتھراؤ کے دوران خالد سیفی اور عمر خالد کا نام بھی شامل کیا گیا تھا کہ ان دونوں کے خلاف کوئی براہ راست ثبوت نہیں ہے، جس کی بنیاد پر عدالت نے انہیں اس کیس میں بری کر دیا۔ فی الحال دونوں ملزمین یو اے پی اے کیس میں عدالتی حراست میں ہیں۔

عمر خالد کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ اور تعزیرات ہند کی دفعات کے تحت فسادات کی سازش کرنے کا مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ دہلی کے فسادات میں 53 لوگوں کی موت ہو گئی تھی، جب کہ 700 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے تھے۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)