مالیگاؤں کے گریجویٹ ووٹرز حالیہ الیکشن میں کیا کریں ؟ تذبذب کا شکار !

0

 


مالیگاؤں 18 جنوری 2022، 30 جنوری کو ناسک حلقہ گریجویٹ کے الیکشن میں مالیگاؤں کے گریجویٹ کیا کریں؟ اس تذبذب میں شکار ہیں۔ گزشتہ تین الیکشن میں مالیگاؤں کے زیادہ تر گریجویٹ حضرات نے کانگریس کے اُمیدوار کو ووٹ دے کر کامیاب کرایا۔ آج حساب بدل گیا ہے۔ کانگریس سے کوئی اُمیدوار نہیں ہے۔ مہاوکاس آگھاڑی سے شیو سینا کی سبھانگی پاٹل ہیں,جبکہ ٹوٹل 16 اُمیدوار میدان میں ہیں۔ جن میں ڈاکٹر سدھیر تانبے کے فرزند سٹیجیٹ تانبے آزاد الیکشن رہے ہیں۔دھولیہ سے ایڈوکیٹ زبیر شیخ آزاد امیدوار اور مالیگاؤں سے عرفان اسحاق اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔

گریجویٹ ووٹرز اس تذبذب کا شکار ہیں کہ ووٹ کسے دیا جائے۔حالانکہ دیکھا جائے تو مالیگاؤں حلقہ میں بہت کم گریجویٹ حضرات کی ووٹوں کا اندراج ہوا ہے۔ پھر بھی اگر ایک طاقت سے ایک جٹ ہو کر مالیگاؤں کے گریجویٹ حضرات کسی ایک اُمیدوار کو اپنے ووٹ دے دیتے ہیں تو وہ اُمیدوار چن کر آجائے گا۔ سوال یہ اُڑھتا ہے کہ مالیگاؤں کے گریجویٹ حضرات کس اُمیدوار پر اپنے ووٹ دیں؟ 

مالیگاؤں کے عرفان اسحاق کو دھولیہ کے ایڈوکیٹ زبیر شیخ یا ستيجیٹ تانبے،سبھانگینی پاٹل یا کوئی اور اس سوال کے جواب کے لیے شہر عزیز کے سینئر گریجویٹ حضرات کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہو گا اور جو اُمیدوار ان گریجویٹ حضرات کے مستقبل میں وکاس کام کرے اُسے ایک مشت ووٹ دے کر کامیاب کرنا ہو گا۔ نمائندے کی ذاتی رائے یہ ہے کہ بلا تفریق پارٹی ایک اچھے، لائق، قابلِ اُمیدوار کو منتخب کر کے اس کے ساتھ بیٹھک کر کے اس پر مھر لگوانا ہو گا۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)