اگنی پتھ اسکیم: نوجوانوں کی بھرتی میں ذات پوچھے جانے پر بوال

0


 نئی دہلی: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے تینوں خدمات میں اگنی پتھ اسکیم کے تحت بھرتی کے لئے امیدواروں کی ذات کے بارے میں اپوزیشن کی طرف سے اٹھائے جانے والے سوالات پر وضاحت کی ہے کہ یہ کوئی نیا انتظام نہیں ہے کیونکہ یہ نظام پہلے سے ہی موجود ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ''یہ مکمل افواہ ہے، جو نظام پہلے تھا وہی اب بھی ہے۔ یہ نظام آزادی سے پہلے سے چلا آ رہا ہے، اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔'' جب ان سے دوبارہ پوچھا گیا کہ اگنی پتھ اسکیم کے تحت ذات کا سرٹیفکیٹ طلب کیا جا رہا ہے، کیا آپ اس پر کچھ کہیں گے؟ انہوں نے کہا کہ ''یہ نظام پہلے ہی سے ہے اور مجھے نہیں لگتا کہ اس پر مزید وضاحت دینے کی ضرورت ہے۔ ''


قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں جوانوں کی بھرتی کے لیے لائی گئی نئی اسکیم اگنی پتھ کے تحت درخواست فارم میں امیدوار کی ذات پوچھنے پر سوال اٹھا رہی ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ سمیت تمام اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے اس معاملہ پر مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے

بھرتی کے عمل سے متعلق نوٹیفکیشن کو شیئر کرتے ہوئے سنجے سنگھ نے لکھا کہ مودی حکومت کا گھٹیا چہرہ ملک کے سامنے آ گیا ہے۔ کیا نریندر مودی پسماندہ، دلتوں اور قبائلیوں کو فوج میں بھرتی ہونے کا اہل نہیں سمجھتے، ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار فوج میں بھرتی کے لئے امیدواروں کی ذات پوچھی جا رہی ہے۔ مودی کو آپ کو اگنی ویر بنانا ہے، یا جاتی ویر؟



ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)