شہریان شب قدر کے روایتی چندے میں دل کھول کر حفاظ کرام کا تعاون کریں

0

 شہریان شب قدر کے روایتی چندے میں دل کھول کر حفاظ کرام کا تعاون کریں



انٹر نیشنل ہیومن رائٹس کے صدر حضرت صابر نورانی (مدنی دربار) کی مخیر حضرات سے درد مندانہ اپیل!!!! 




مالیگاؤں: انٹرنیشنل ہیومن رائٹس ایسوسی ایشن کے صدر حضرت صابر نورانی (مدنی دربار) نے آج کے انتہائی پیغام میں امت مسلمہ کے مخیر حضرات سے مودبانہ گزارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ رمضان المبارک کے پیش نظر شہر مالیگاؤں کی تمام مساجد میں نماز تراویح کا انتہائی تزک و احشتام سے انعقاد کیا جارہا ہے. تلاوت قران سے مساجد کے منبر و محراب کو جھومنے پر مجبور کیا جارہا ہے. مساجد کی صفیں اگر تنگ دامانی پر شکوہ کناں ہیں تو حفاظ کرام لحن داؤدی میں جب آیات قرانی سنانے پر آتے ہیں تو بے ساختہ خدائے لم یزل کی کبریائی کا احساس دلوں میں جا گزیں کردیا کرتا ہے کہ ایک حافظ قران کیسے اور کیونکہ صحیفہ آسمانی قران کریم کے تیس مکمل پاروں کو ایک حافظ کے لاشعور میں محفوظ و مامون کردیتا ہے کہ نماز تراویح کے دوران امامت پر فائز حافظ قران ایک لے میں قران مقدس کی تلاوت کرتے جاتے ہیں اور انہونی کو ہونی میں تبدیل کردینے کے اہل قرار پا جاتے ہیں. ابتدائی ایام سے ہی مالیگاؤں شہر کی دریا دلی اور ائمہ کرام و حفاظ کو سر آنکھوں پر بٹھانے کی روایتیں تابندہ و درخشاں رہی ہیں. مالیگاؤں شہر جب کسی کو نوزانے پر آمادہ ہوتا ہے تو ساری حدوں کو اس طرح پار کر جاتا ہے کہ قرب و جوار میں موجود شہر ہی نہیں بلکہ ملک و بیرون ملک کے باشندے بھی حیرت و استعجاب میں پڑ جاتے ہیں کہ مالیگاؤں جیسے ایک چھوٹے سے غیر معروف شہر نے یہ کیا کر ڈالا. دوسروں کو آئینہ دکھانے والی یہ روایتیں امسال بھی ماضی کی طرح ہی جاری رہنا چاہیے. حضرت صابر نورانی نے مزید کہا کہ جاری رمضان کے خاتمے کے ساتھ نماز تراویح میں قران سنانے والے حفاظ کرام کے ساتھ وہی سلوک روا رکھا جائے جو ہمارے اسلاف کا وطیرہ خاص رہا تھا. اسی طرح شب قدر کی آمد کے پیش نظر وہی اہتمام بصد خلوص ہونا چاہئے جو ہماری روایات پارینہ رہی ہے. زکوٰۃ عطیات صدقات کے ذریعے حقوق العباد کی مخلصانہ ادائیگی ہونا چاہئے.یہ دین مبین کا اصل پیغام ہے. اللہ رب العزت نے ہم انسانوں کو اسی لئے پیدا فرمایا ہے کہ ہم بندگان خدا سے بالکل اسی طرح پیش آئیں جس طرح قران میں فرمایا گیا ہے. یہی وقت کا تقاضا ہے یہی شہریان سے اپیل ہے.

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)