ملک کے اکابر علماء کرام کی اپیل ہے کہ ہر اس امیدوار کو ووٹ کریں جو بی جے پی کے مقابلے میں جیتنے کی حیثیت رکھتا ہے

0

 آج ووٹ ہی ایسا ہتھیار ہے جو ہمارے ہندوستانی ہونے کا ثبوت ہے اور فرقہ پرستوں کو اقتدار سے دور رکھنے کا موثر جمہوری حق ہے مفتی اسمٰعیل قاسمی



مالیگاؤں ( پریس ریلیز ) بروز جمعہ 17 مئی کو مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل قاسمی کی زیر قیادت قائد و سالار گروپ کی جانب سے دوسرا و آخری دھولیہ مالیگاؤں حلقہ پارلیمنٹ کا انتخابی جلسہ سلام چاچا روڈ نیا اسلام پورہ روڈ پر منعقد ہوا اور ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کرکے جلسہ کو کامیاب کیا اس موقع پر آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی جب فیصلہ کن تقریر کا آغاز کیے تو کچھ نوجوان پٹاخہ بازی کر رہے تھے مفتی اسمٰعیل قاسمی نے پٹاخہ پھوڑنے سے منع فرمایا، کہا آج اسوقت اہم موقع پر شہر کی بڑی شخصیات موجود ہیں وقت کی کمی کے باعث ہم سب کو موقع نہیں دے سکے جن لوگوں نے تقریر کی مختصر میں باتیں رکھی آج مَیں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ آج ملک اور ملک کے مسلمان خاص طور پر اور دیگر اقلیتیں جس دور سے گزر رہی ہے یہ انتہائی سنگین موقع ہے ایک طرف محبت کا ماحول ہے دوسری طرف نفرت کی بات کی جا رہی ہے آج یہ کہا جا رہا ہے ہم نہیں کہتے تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈران کی طرف سے کہا جا رہا ہے اگر اس الیکشن میں تیسری مرتبہ بی جے پی کامیاب ہوتی ہے تو سنویدھان ختم کر دیا جائے گا ایک قانون بنایا جائے گا جس میں مسلمانوں اور اقلیتوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہوگی ہمیں ووٹ دینے کے حق سے محروم کر دیا جائے گا، یکساں سول کوڈ لایا جائے گا اس مطلب یہ ہے کہ آپکے دین و دھرم شریعت کو لپیٹ کر رکھ دیا جائے گا آج ہمیں جو مذہبی امور کی ادائیگی کی جو آزادی ہے مسجدیں مدرسوں کو بنانےشریعت پر عمل کرنے کا اختیار دیا گیا ہے وہ حق چھین لیا جائے گا آج ملک کے حالات انتہائی سنگین موڑ پر آچکے ہیں ملک بھر کے اکابرین علماء نے مل یہ فیصلہ کیا ہے ملک میں کسی بھی سیکولر امیدوار چاہے وہ کسی بھی پارٹی کا ہو اگر وہ بی جے پی کے مقابلے میں جیتنے کی حیثیت رکھتا ہو تو آپ اسکو ووٹ دیں یہ نہ دیکھیں وہ کس پارٹی سے تعلق رکھتا ہے آج دھولیہ مالیگاؤں حلقہ پارلیمنٹ میں بہت لوگ امیدواری کر رہے ہیں ایسے لوگ بھی امیدواری کر رہے ہیں جو اپنے وارڈ کا الیکشن نہیں جیت سکتے، جن کو ہار جانے کا سو فیصد ذاتی یقین ہے اسکے بعد بھی الیکشن لڑ رہے ہیں کوئی ضمیر بیچ کرکے الیکشن لڑ رہا ہے جنکے پاس دو پانچ ہزار روپے نہیں ہوتے تھے وہ لوگوں کو پانچ پانچ سو روپے بانٹ کر ریلی میں نکال رہے ہیں بڑے بڑے اسٹیج لگائے جا رہے ہیں انکے پاس سے یہ اتنا پیسہ آیا کہاں سے، آج مَیں اس موقع پر کہنا چاہتا ہوں کہ جب موب لنچنگ اور یکساں سول کوڈ کی بات ہورہی ہے ماں بہنوں کو بے پردہ کرنے کا پروگرام بنایا جا رہا ہے اور مسجدوں درگاہوں پر بلڈوز چلانے کی بات کر رہے ہیں ہمارے لوگوں کو چن چن کر ختم کیا جا رہا ہے ایسے سنگین موقع پر ہمارے علماء نے کہا کہ آج ووٹ ہی ایسا ہتھیار ہے جسکی وجہ سے ہم فرقہ پرستوں کو اقتدار سے روک سکتے ہیں مالیگاؤں شہر بیدار لوگوں کا شہر ہے محبت رکھنے والوں کا شہر ہے ملک کی وچار دھارا ملک کے قانون آئین سے محبت کرنے والا شہر ہے ہم یہ چاہتے ہیں کہ جب یہ دیش غلامی سے نکل کرکے آزادی کی طرف آیا، اسکی آزادی کیلئے لاکھوں لوگوں نے بالخصوص مسلمانوں نے قربانیاں دی ہیں آزادی کے بنے قانون سنویدھان کو ختم کرنے کی بات کی جا رہی ہے ہمارے علماء نے کہا ہے کہ ووٹ دینا ہماری شرعی ذمہ داری ہے اور کوئی شخص ووٹ دینے کی حیثیت میں تھا اور ووٹ نہیں دیا تو وہ گنہگار ہے آج ہمارا ایمان مسجد مدرسہ درگاہ قبرستان اوقاف کی جگہ سب کچھ داؤ پر لگے ہیں ہماری ذمہ داری بنتی ہے ہم خود بھی ووٹ دیں اور ہمارے گھر والوں کی ووٹ دلوائیں، ووٹ دینا ہمارا ہندوستانی ہونے کا ثبوت ہے ووٹر لسٹ میں ہمارا نام ہے ہم ہندوستانی ہے اس لئے ہم ووٹ دے رہے ہیں پیچھے الیکشن میں ووٹر لسٹ کو نشانہ بنایا گیا تھا آج جب ووٹر لسٹ بنی تو تقریباً 35 ہزار کے قریب ووٹ کٹ گئی ہے کسی گھر میں آٹھ ووٹ ہے تو چار ہی ووٹ ہے چار افراد کی ووٹ کٹ گئی باقاعدہ سازش کے تحت ووٹ کٹوائی گئی ہیں زندہ لوگوں کی ووٹ کٹ گئی ہے مردہ لوگوں کی ووٹ باقی ہے عجیب صورتحال ہے آج ہمیں احساس ہونا چاہیے ہمیں اپنی شریعت اپنا دین بچانے کیلئے اور اپنی شہریت ہندوستانی ہونے کا ثبوت بچانے کیلئے ووٹ دینا ہوگا، جن لوگوں کی ووٹ کٹ گئی ہے وہ پارلیمنٹ الیکشن کے بعد آپ اپنا ووٹ ووٹر لسٹ میں اندراج رجسٹریشن کروائیں. غفلت میں نہ رہے وقت کا انتظار نہ کریں جن لوگوں کی ووٹ کٹ گئی ہے انکی ذمہ داری ہے وہ افراد ووٹر لسٹ میں ناموں کا اندراج کروانے کی ہر ممکن کوشش کریں آج شہر کے بہت سارے مسائل ہیں آج کارپوریشن و اسمبلی کا الیکشن نہیں ہے لیکن آج ہم نے کچھ سنا ہے ان لوگوں کے اسٹیج سے ایسا لگ رہا ہے جیسا وہ کارپوریشن یا اسمبلی کا الیکشن لڑ رہے ہیں ہم کسی کا جواب دینا نہیں چاہتے ہیں ان شاءاللہ وقت آے گا ہم سب کا جواب دے گے، پانچ سال میں ایک مرتبہ یہ موقع ملا ہے ہمارا یہ ووٹ راہ طے کرے گا ہم ترقی کی طرف جا رہے ہیں تحفظ کی طرف جا رہے ہیں یا ہم تباہی و بربادی کی طرف جا رہے ہیں مَیں یہ گزارش کروں گا کہ آپ ایک دن کے لئے اپنا کاروبار بند کر دیں آپ خود بھی ووت کریں اور دوسروں کی ووٹ بھی دلوائیں، ہمارے نبی اکرم صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ صبح کے اولین وقت میں برکت ہوتی ہے ہم لوگ سوۓ رہتے ہیں ہماری تباہی و بربادی کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے رزق اور رزق میں برکت کے فیصلے ہوتے ہیں اور ہم لوگ سوۓ ہوئے ہوتے ہیں آج ہماری شریعت و سنت پر بات آگئی ہے ہمارے علماء قسم کھا کر یہ کہہ رہے ہیں ووٹ دینا شرعی فریضہ ہے اور ووٹ نہیں دینگے تو گنہگار ہونگے ہمیں ووٹ اسے دینا ہے جو جیتنے کی حیثیت رکھتا ہو ہر ایرے غیرے نتھو خیرے کو ووٹ نہیں دینا ہے کہ مَیں اس لیے امیدواری کر رہا ہوں کہ لوگ میدان چھوڑ دیں گے تو مَیں میدان میں رہوں گا ایسے لوگ کو ووٹ دے کر اپنا ووٹ ضائع نہیں کرنا ہے ایک ایک ووٹ قیمتی ہوتا ہے کتنے مقام پر ایک ووٹ سے سرکار گرگئی، ایک ووٹ کم ہونے سے امیدوار ہار گیا، اس لیے آپ شوبھا تائی بچھاؤ کو ووٹ دیں ان وہ شاءاللہ جیتے گی اور جیتنے کی حیثیت رکھتی ہے آپ پوری ایمانداری سے ایک دن محنت کریں ہمارے نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی اس وقت تک کامل ایمان والا نہیں ہوسکتا جب تک مَیں اسکی جان و مال عزت و آبرو دنیا سے بڑھ کر عزیز و محبوب نا ہوجاؤں، آج ایسی تشویش ناک حالت ہے ہمیں اپنی شریعت اپنا دین بچانے کیلئے نفرت کرنے والے لوگوں کو اقتدار سے بے دخل کرنا ہے ایسے لوگوں کو ووٹ کرنا ہے جو اس ملک میں رہنے والے والوں سے محبت کرتے ہو اور اس ملک کے سنویدھان کا پالن کرتے ہو اور اسکے تحفظ و باقی رکھنے کی کوشش کرتے ہو اگر اتحاد ہو تو بڑی سے بڑی طاقت کو شکست دی جاسکتی ہے روپیہ پیسہ سے الیکشن نہیں جیتا جاتا اس لئے اس موقع پر مَیں سبھی حضرات سے گزارش کرتا ہوں کہ 20 مئی پیر کے دن صبح کی اوّلین ساعتوں میں گھر سے نکلے ووٹ دیں ووٹ دلوائیں اور دعا بھی کریں سب فیصلے اللہ رب العزت کی طرف سے ہوتے ہیں اور سب اسی کے قبضے قدرت میں ہے آپ چاہتے ہیں موب لنچنگ میں کسی کی جان نہ جاۓ تو ووٹ کرنا ہوگا آپ چاہتے ہیں کہ مسجدیں محفوظ رہے تو ووٹ کرنا ہوگا آپ چاہتے ہیں بہن بیٹیوں کی عزت آبرو محفوظ رہے تو ووٹ کرنا ہوگا پردہ و حجاب باقی رہے تو آپ کو ووٹ کرنا ہوگا کہ آپ اپنے مذہب پر آزادی کے ساتھ عمل پیرا رہے تو ووٹ کرنا ہوگا یہ ملک ٹکڑے ٹکڑے نہ ہو نفرت ختم ہو بھائی چارگی باقی رہے انسانیت ملنساری باقی رہے تو ووٹ کرنا ہوگا آپ چاہتے ہیں جو خوشحالی ماضی میں تھی وہ باقی رہے تو آپ کو ووٹ کرنا ہوگا، ایک شخص بھی ایسا نا ہو جو ووٹ نا کریں کسی شاعر نے کہا ہے کہ تاریخ کی آنکھوں نے یہ ظلم بھی دیکھا ہے - لمحوں نے خطا کی تھی صدیوں نے سزا پائی " اس لئے ہمیں اپنا مستقبل اپنے بچوں کا مستقبل محفوظ رکھنا ہے تو سیکولر امیدوار ڈاکٹر شوبھا تائی بچھاؤ کو ووٹ دینا ہے اور اسے کامیاب کرنا ہے اگر مالیگاؤں کی عوام نے یہ طے کرلیا تو ان شاءاللہ مالیگاؤں سے دو لاکھ سے زائد ووٹیں شوبھا تائی بچھاؤ کو مل سکتی ہیں اور یہ انکی کامیابی کیلئے سنگ میل اور بنیاد کا درجہ رکھیں گی، مَیں امید کرتا ہوں میری یہ اپیل و گزارش صدا بہ صحرا نہیں ہوگی آپ اپنے شہریت و شریعت کو بچانے کیلئے اپنے اور بچوں کے مستقبل کیلئے ووٹ ضرور کریں مَیں یہاں موجود ہر چھوٹے بڑے شخص کا شکرگزار ہوں اور مَیں آخری یہ بات کہتا ہوں ہم نے شوبھا تائی بچھاؤ سے کوئی مطالبہ و ڈیمانڈ نہیں کی ہے ہم نے کوئی ایک روپیہ نہیں لیا ہے لوگ کہتے ہیں آپ نے ایسا کیوں کہا مَیں کہتا ہوں آج حالات انتہائی سنگین موڑ پر ہے اس لیے ہمیں شوبھا تائی بچھاؤ کی حمایت کر رہے ہیں انکا کام کر رہے ہیں اور اس لیے اس بات کی وضاحت کرنا ضروری تھا کہ ہم سے کوئی غلط فہمی میں مبتلا نہ رہے، کہ ہم پیسے کیلئے اسٹیج لگائے ہیں پیسے کیلئے ہم نے آپ کو جمع کیا ہے ہم اپنی شریعت و شہریت بچانے کیلئے اکٹھا اور جمع ہوئے ہیں ان شاءاللہ ہماری کوشش بآور ہوگی اللہ تعالیٰ سیکولر امیدواروں کو پورے ملک میں کامیابی عطا فرمائے اور نفرت پیدا کرنے والے لوگوں سے اس ملک کی حفاظت فرمائے اس ملک کا دستور و سنویدھان باقی رہے.



ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)