سیاست کو لہُو پینے کی لت ھے،نہیں تو مُلک میں سب خیریت ھے

0

 " امن عالم کانفرنس میں مفتی محمد ھارون ندوی اور شری کرشن مہاراج کا بڑا بیان 

ھم مِل کر ھی اِس دیش کو نفرتوں اور سیاسی غنڈوں سے بچا سکتے ھیں :  


جلگاؤں (سعید پٹیل)اطلاعات کے مطابق ریاست اتر پردیش کے بہرائچ میں گذشتہ دنوں بین الاقوامی سطح پر موجودہ دور کے نفرتی ماحول کے ضمن میں انسان کے ذریعے انسان ہی کی انسانی قدروں کی پامالی سے انسانی معاشرہ بیچنی اور کشمکش میں مبتلا ہوا جارہا ہے۔جس کی جان ،مال اور عزت و وقار کا لمحہ فکر ہے جس پر غور کرنا ضروری ہے۔اسی پس منظر میں " امن عالم کانفرنس " بہرائچ یوپی میں انعقاد عمل میں آیا۔

مُلک میں آج جو کُچھ بھی نفرتوں ، دنگے ، فساد ، موب لینچنگ کا گندا ، ناپاک ماحول بنا ھے یہ سب اقتدار ، ستّا،حکومت اور کرسیوں کے لالچی حکمرانوں اور سیاسی جماعتوں کا ناپاک کھیل ھے، یہ سب کچھ سیاست کا حربہ ھے اِس کے علاوہ کُچھ بھی نہیں، یہ مندر اور مسجد ،ہندو اور مسلم کا کارڈ سیاسی غنڈوں جماعتوں کا گھٹیا نجس کھیل ھے، جو مُلک کے امن و سلامتی کو ختم کر رہا ھے،یہ ھندو اور مسلم کو لڑا کر کُرسی حاصل کرنے کا طریقہ بہت پرانا انگریزوں والا طریقہ ھے جس کو موجودہ وقت کے سیاسی فرعون کھیل رھے ھیں،کسی شاعر نے بڑے پیارے انداز میں اِس کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ 

سیاست کو لہُو پینے کی لت ھے

نہیں تو مُلک میں سب خیریت ھے

ہندوستان کے مسلمانوں اور ہندؤں کو یہ سیاسی جماعتوں غنڈوں کے ناپاک کھیل کو سمجھنا ضروری ہے، اِس ناپاک کھیل نے مُلک کے امن و سکون اور خوشی،ایکتا سدبھاونا ، اخوت و بھائی چارگی کے پیارے ماحول کو ختم کر دیا ھے، ایک ھی شیطان ھے جو بڑے پیمانے پر یہ کھیل کھیل رھا ھے اور وہ صرف سیاست ھے،ایسے بہت ھی بیباک اور اہم ترین خیالات کا اظہار امن عالم کانفرنس بہرائچ یوپی کے شاہ پوروا نکاہی گاؤں میں مُلک کے مشہور معروف عالم دین اور بیباک صحافی مقرّر شعلہ بیان حضرت مفتی محمد ھارون ندوی صدر جمعیت علماء ضلع جلگاؤں نے اپنے تفصیلی خطاب میں فرمایا اور مدارس کی اھمیت ،مدارس کا اِس مُلک پر احسان بڑے نرالے اچھوتے انداز میں بیان فرمایا ، یہ کانفرنس دارالعلوم نظامیہ کے وسیع و عریض میدان میں مفتی محمد اسلم قاسمی اور اُنکی پوری ٹیم اور گاؤں والوں کی محنتوں کا نتیجہ تھی ، اِس عظیم الشان کانفرس میں دار العلوم دیوبند ، ممبئی اور یوپی کے بڑے بڑے علماء کرام کے ساتھ لکھنؤ کے اچاریہ ڈاکٹر کرشن موہن مہاراج اور ڈاکٹر عبد القدوس ہاشمی نے بھی خصوصی شرکت کی اور قومی یکجھتی پر اپنے تفصیلی خطاب میں امن وامان کیسے ممکن ہے اِس پر خطاب کیا ، مبلغ دار العلوم دیوبند حضرت مولانا محمد عرفان صاحب قاسمی ،حضرت مولانا زاہد صاحب چیتا کیمپ ممبئی ،حضرت مولانا حفظ الرحمٰن صاحب امام و خطیب مرکز مسجد کُرلا ممبئی ،حضرت مولانا مامون الرشید کھار گھر ممبئی ،حضرت قاری محمد صادق صاحب ،مہتمم معراج العلوم چیتا کیمپ ممبئی ،اور علاقے کے مشہور معروف علماء بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئے ،یہ اجلاس عارف باللہ حضرت مولانا قاری زبیر احمد صاحب ،مہتمم جامعہ مسعودیہ نور العلوم بہرائچ کی صدارت میں منعقد کیا گیا تھا جس میں علاقے کے ہزاروں افراد نے شرکت کی ،مقرر خاص مفتی محمد ھارون ندوی کو دیکھنے اور سننے کے لئے رات ۲ بجے تک مجمع جمع رھا ،دستار بندی اور دُعا کے بعد یہ عظیم الشان کانفرس ختم ھوئی، مقامی علماۓ کرام و رفقاۓکار کی محنتوں اور کاوشوں سے ایک اہم عنوان و موضوعات پر مبنی کانفرنس کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)