گستاخ خلفائے راشدین کا مبہم وضاحتی بیان قابلِ قبول نہیں

0

گستاخ خلفائے راشدین کا مبہم وضاحتی بیان قابلِ قبول نہیں
   


     کل بروز سنیچر ”تنظیم علماء و حفاظ شہر مالیگاؤں کے خدام“ کی جانب سے خلفاء راشدین میں سے خلفاء ثلاثہ حضرت ابو بکر، حضرت عمر و عثمان غنی رضوان اللہ علیہم اجمعین کی شان میں بدترین گستاخی کی جسارت کرنے والے شاعر "وقار حیدر ابن سُندر مالیگانوی" کے دل آزار شعر کے رد میں مذمتی تحریر چلائی گئی، اور دیدہ دانستہ طور پر اہل سنت کے دل دکھانے والے اور شہر کے امن و امان کو ٹھیس پہنچانے والے اس شاعر کو متوجہ کیا گیا، تحریر کے وائرل ہونے کے چند گھنٹوں بعد گستاخ شاعر کی جانب سے 57 سیکنڈ کی ایک وضاحتی وڈیو منظر عام پر آئی، اس وڈیو میں جناب نے کہا کہ:
    ”میرا شعر خلفاء ثلاثہ کے متعلق نہیں تھا بلکہ جنگِ خیبر میں مولی علی علیہ السلام کے مقابلے میں آئے ہوئے دشمنوں کے لیے تھا“۔
    حالانکہ اس شاعر کے جس شعر کی گذشتہ تحریر میں مذمت کی گئی وہ شعر یہ ہے :

  نعرۂ  حیدرِ  کرّار  لگاؤ  یارو
تاکہ ہو تینوں ہی مکّار کی موئے موئے

    اس شعر کو پڑھنے، سننے والا ہر باشعور سنی مسلمان بآسانی سمجھ سکتا ہے کہ اس شعر میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کے مقابلے میں ”تینوں ہی“ سے مراد کون ہیں، اول تو یہ بالکل ہی بے بنیاد، حقیقت سے دور اور فضول بات ہے کہ یہ شعر جنگ خیبر میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کے تین خاص دشمنوں کے لیے ہے، کیونکہ جنگِ خیبر میں حضرت علی کے مقابلے میں صرف ”تین ہی آدمی“ نہیں تھے، پھر لفظ ”مکار“ بھی رافضیانہ طرزِ تکلم کی چغلی کھا رہا ہے جو کہ ہرگز جنگِ خیبر کے دشمنوں کے لیے نہیں ہوسکتا، بلکہ حضرات خلفاء ثلاثہ رضوان اللہ علیہم اجمعین ہی کے لیے استعمال کیا گیا ہے، بالفرض و التقدير اگر شاعر مذکور کے پاس اس وضاحت کا کوئی مستند حوالہ موجود ہے تو وہ پیش کرے، ورنہ پہلے تمام اہل سنت کے مقدسات کو ٹھیس پہنچانا اور بعد میں ایسی ہوا ہوائی وضاحت پیش کرکے دامن چھڑانے کی کوشش کرنا سعی لا حاصل ہے، ان شاء اللہ اس کا رد اس درجے سے کیا جائے گا جس کا یہ شاعر حق دار ہے۔
اس لئے ہم گستاخِ خلفائے راشدین وقار حیدر ابن سُندر مالیگانوی کے اس مبہم وضاحتی بیان سے ہرگز مطمئن نہیں، دوبارہ پھر اس فعلِ بد کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے شہر کی غیور عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ اس گستاخ شاعر کا شوشل بائیکاٹ کریں اور جس مشاعرے میں اس شاعر کو مدعو کیا جائے اس مشاعرے کا بھی بائیکاٹ کریں، نیز شہر کی ادبی تنظیموں سے بھی ہم اپیل کرتے ہیں کہ اس سلسلے میں اپنا موقف و کردار واضح کریں تاکہ آئندہ کسی گستاخ کو ایسی جسارت کرنے کی جرأت نہ ہو، اور کوئی بھی مقدسات کی توہین کی جرأت نہ کرسکے۔

منجانب : خدام، تنظیم علماء و حفاظ شہر مالیگاؤں

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)