مہاراشٹر کو پر امن رکھنے کےلیئے ذات۔پات کے تنازعات کو روکا جاۓ; پروفیسر ڈاکٹر شری پال سبنیس

0

 مہاراشٹر کو پر امن رکھنے کےلیئے ذات۔پات کے سماجی تنازعات کو روکا جاۓ \ کل ہند مراٹھی ادبی اجلاس کے صدر پروفیسر ڈاکٹر شری پال سبنیس کا اظہار خیال 


جلگاؤں( سعید پٹیل)چھترپتی شیواجی مہاراج کی سوراج ریاست میں ذات۔مذہب نہیں ہے۔کئ ذاتوں کے اعلیٰ معیاری شخصیات سوراج ریاست میں تھی۔لیکن اب مہاراشٹر کو پر امن اور امان قائم رکھنا ہے تو تاریخ کے ذات۔پات کے تنازعات کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔اس طرح کا اظہار خیال معزز ادیب و کل ہند مراٹھی ادبی اجلاس کے صدر پروفیسر ڈاکٹر شری پال سبنیس انھوں نے گذشتہ روز یہاں منعقد ایک سمینار میں کیا۔مہاراشٹر جن کرانتی مورچہ کی جانب سے گذشتہ اتوار کے روز ڈاکٹر گنگادھر پان تاونے ان کی یاد میں انھیں خراج تحسین پیش کرنے کے موقع پر 


ایس۔این۔ڈی۔ٹی۔کالج میں پروفیسر ڈاکٹر سبنیس ان کا خصوصی سمینار منعقد کیاگیا تھا۔اس موقعہ پر موصوف بول رہے تھے۔صدارت مکند سپکاڑے نے کی۔جبکہ بلدیہ اعظمیٰ وارڈ کمیٹی کے چیئرمن پروفیسر ڈاکٹر سچن پاٹل ،ستۓ شودھکی ساہیتہ پریشد کے ضلع صدر ڈاکٹر ملیند باگل ، سماجی خدمتگار فہیم پٹیل و ایڈوکیٹ موہن شکلا اسٹیج پر جلوہ افروز تھے۔اسی طرح اس پروگرام میں پروفیسر ڈاکٹر ستیش جادھو ، چارو دت گوکھلے ،پروفیسر ڈاکٹر پ۔ج۔جوشی ،دلیپ سپکاڑے ،سرگرم عمل مدرس وجۓ لولہے ،اندرا جادھو ،پروفیسر ڈاکٹر لبھانے ، مہندر پاٹل ، پروفیسر ڈاکٹر وڑوی ،سنجۓ ٹھاکر ،مہندر کیدار ،نیلوبائی انگلےوغیرہ معززین موجود تھے۔ڈاکٹر سبنیس انھوں نے کہاکہ " جو ہوا نہیں اسے تاریخ کے نام سے پیش کرنا مناسب نہیں ہے۔دماغ میں بھری نفرت تاریخ کا سچ نہیں ہوتی۔اس نفرتی سوچ سے سماج کو باہر لانا ہے۔اس کےلیئے سچائی کو جتن کرنا ہوگا۔اس طرح کا اظہار خیال بھی موصوف نے کیا۔اس موقعہ پر موصوف کے ہاتھوں پروفیسر ڈاکٹر پ۔ج۔جوشی کی کتاب مراٹھی زبان کی مشق کا اجراء عمل میں آیا۔پروگرام میں دانشوران و سماجی کارکنان سمیت شہریان کی کثیر تعداد موجود تھی۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)