آوارہ کتوں کے حملہ میں 4 سالہ لڑکی زخمی

0

نظام آباد: شہر نظام آباد میں آئے دن کتوں کے حملوں سے معصوم بچے اس کا نشانہ بن رہے ہیں آج پیش آئے ڈیویژن 12 دھرم پوری ہلز میں صبح کی اولین ساعتوں میں دھرم پوری ہلز کی ساکن عنابیہ4 سالہ بنت اکبر خان دروازہ کھول کر باہر نکلتے ہوئے مکان کے روبرو موجود 4 تا 5 کتوں نے اس بچی پر حملہ کرتے ہوئے اسے بری طرح زخمی کردیا۔

لڑکی کے والد اور مقامی عوام نے آوارہ کتوں سے لڑکی کی جان بچا کر اسے ضلع سرکاری دواخانہ منتقل کیا۔ کارپوریٹر ڈیویژن 12 مجلس میر ارشاد علی سمیر کو اطلاع دینے پر انہوں نے صدر ضلع ٹاؤن مجلس و بلدی فلور لیڈر محمد شکیل احمد فاضل، ڈپٹی مئیر ادریس خان، معتمد مجلس و کوآپشن ممبر محمد شہباز کو بروقت اطلاع دینے پر ان قائدین نے میونسپل کمشنر مندامکرندا کو اس واقعہ کی اطلاع دی۔ میونسپل کمشنر سپرنٹنڈنٹ سرکاری دواخانہ پرتیما راج سے فون پر رابطہ کرتے ہوئے آوارہ کتوں کے حملہ میں زخمی معصوم لڑکی کو بروقت طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت دی۔

مجلسی قائدین کی نمائندگی پر کمشنر بلدیہ نے اڈیشنل کمشنر ایم ایچ او پر مشتمل ٹیم کو سرکاری دواخانہ روانہ کرتے ہوئے زخمی لڑکی کے علاج کا جائزہ لیا۔ محمد شکیل احمد فاضل، ڈپٹی مئیر ادریس خان، کارپوریٹر س میر ارشاد علی سمیر، عبدالعلی باغبان، نمائندہ کارپوریٹرس اعجاز حسین، محمد منور علی نے سرکاری دواخانہ کا دورہ کرتے ہوئے معصوم زخمی لڑکی کے طبی علاج کا جائزہ لیا معصوم لڑکی کے والد اکبر خان نے مقامی عوام مجلسی قائدین کے تعاون کرنے پر ان سے اظہار تشکر کیا۔ محمد شکیل احمد فاضل نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈیویژن 12 اور 13 میں آوارہ کتوں کی کثرت کی شکایت کو میونسپل کمشنر کے علم میں لایا گیا ہے۔ ڈیویژن 12 میں مسلخ قائم ہونے کی وجہ سے آوارہ کتوں کی بہتات ہورہی ہے انہوں نے آوارہ کتوں کو دور دراز مقام پر منتقل کرنے، کتوں کی کثرت کی روک تھام کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دینے کا تیقن دیا۔ اس موقع پر سرگرم مجلسی قائدین عزیز راہی، خلیل احمدکے علاوہ دیگر موجودتھے۔ علاوہ ازیں ایک اور واقعہ میں ڈچپلی منڈل کے گھن پور گاؤں میں سڑک پر کھیلنے والے بچہ پر آوارہ کتا نے اچانک حملہ کردیا۔ بچہ کی والدہ نے بچہ کو چیختے ہوئے دیکھا اور دوڑتے ہوئے کتا کو بھگا دیا


اس واقعہ میں بچہ شدید زخمی ہوگیا۔ بچہ کو فوری طور پر ضلع سرکاری دواخانہ منتقل کیا گیا جہاں پر وہ زیر علاج ہے۔ واضح رہے کہ متحدہ اضلاع میں گذشتہ دو ماہ کے دوران آوارہ کتوں کے حملوں سے 24 افراد زخمی ہوچکے ہیں اور 2 فوت ہوگئے۔ آوارہ کتوں کو کنٹرول کرنے میں ضلع انتظامیہ ناکام رہا۔ آوارہ کتوں کے حملہ سے اپنے معصوم نوجوانوں کو محفوظ رکھنے کیلئے سرپرستون اور والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کو گھروں سے باہر نکلنے نہ دیں۔ 



ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)