اتر پردیش کے رائے بریلی میں ایک دلت کو استحصال کا شکار بنائے جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سات لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ویڈیو میں درجہ 10 کے دلت طالب علم کے ساتھ مار پیٹ ہوتے اور کچھ لوگوں کے پیر چاٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ پیر کو سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد معاملے نے طول پکڑ لیا، جس کے بعد رائے بریلی ضلع پولیس کو حرکت میں آنا پڑا۔ رائے بریلی پولیس سپرنٹنڈنٹ نے وائرل ویڈیو میں متاثرہ کا پتہ لگانے اور کارروائی شروع کرنے کے لیے پانچ ٹیمیں تشکیل دی۔
#Casteism A 10th standard Dalit student was made to lick foot of upper caste men in Jagatpura, Rae Bareilly. The boy has gone to the Caste Hindu men to ask remuneration of his mother who worked as labourer at their field...https://t.co/AhBiEtsyaapic.twitter.com/HBHvaJTBsR
— The Dalit Voice (@ambedkariteIND) April 18, 2022
رائے بریلی پولیس سپرنٹنڈنٹ شلوک کمار نے کہا کہ معاملے کا اہم ملزم نابالغ ہے اور اسے چلڈرنس ہوم بھیج دیا گیا ہے، دیگر چھ کی شناخت ابھشیک، وکاس پاسی، مہندر کمار، رتک سنگھ، امن سنگھ اور یش کی شکل میں ہوئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ درجہ 10 کے دلت لڑکے کو ظلم کا شکار بنایا گیا اور اس کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا گیا۔ ایسا اس لیے ہوا کیونکہ وہ اسی اسکول سے پاس ہونے والے سینئرس کے جبراً وصولی کے حکم کے آگے جھکنے کے لیے تیار نہیں تھا۔
کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی