تہواروں کے پیش نظر بی ایم سی نے مذہبی مقامات کے لیے نئی ہدایات جاری کی۔

0

 بی ایم سی نے تہواروں کے موسم کے پیش نظر کچھ پابندیاں عائد کی ہیں۔


کورونا کی ممکنہ تیسری لہر اور آئندہ تہواروں کے موسم کے پیش نظر ریاستی حکومتوں کی جانب سے ضروری پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں۔ اس کے ساتھ کچھ ریاستوں میں پابندیوں میں نرمی بھی کی جا رہی ہے۔ بی ایم سی نے تہواروں کے پیش نظر کچھ پابندیاں عائد کی ہیں۔ تہواروں کے موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے جمعہ کو نئی ہدایات جاری کی جو عبادت گاہوں میں آنے والے عقیدت مندوں کی تعداد کو کل 50 فیصد تک محدود کرتی ہیں۔ تازہ ترین حکم میں بی ایم سی نے کہا ہے کہ عبادت گاہوں کو چھوڑ کر مہاراشٹر حکومت کی جانب سے 24 ستمبر کو کووڈ -19 وبائی امراض کو روکنے کے لیے 'بریک دی چین' اقدام کے تحت جاری کردہ تمام ہدایات شہر میں لاگو ہوں گی۔

تازہ ترین رہنما خطوط میں ، بی ایم سی نے کہا کہ عبادت گاہوں کے دورے کے دوران سماجی دوری اور ماسک پہننے جیسے تمام کوویڈ پروٹوکول پر عمل کیا جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔


 مذہبی شرکاء کی تعداد ان عبادت گاہوں کی کل گنجائش کے 50 فیصد تک محدود ہوگی۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے حکم میں کہا گیا ہے کہ کورونا ہدایات پر عمل کرنا ضروری ہوگا۔

ریاستی حکومت نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ عبادت گاہیں 7 اکتوبر سے کھول دی جائیں گی لیکن مقامی حکام جیسے کلکٹر اور شہری سربراہان کو حاضری کی حد مقرر کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ گاندھی جینتی، دورگا پوجا، عید میلاد نبی ﷺ، والمیکی جینتی جیسے آنے والے تہواروں کے پیش نظر امن و امان کی صورت حال کے پیش نظر بی ایم سی کی طرف سے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

دوسری طرف ، مہاراشٹر میں جمعرات کو کورونا کے 3،063 نئے کیس رپورٹ ہوئے اور اس دوران 56 افراد ہلاک ہوئے۔ اب ریاست میں متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 65،50،856 ہوگئی ہے اور اب تک 1،39،067 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)