ظلم و فرقہ پرستی کے خلاف نہال احمد کے نظریات پر عمل کرنا ہی انہیں سچی خراج عقیدت

0

 ۱۲ نومبر معاملہ کے بعد پولیس کی داداگیری بڑھی ہے؛ شان ہند کا بیباک خطاب

Jantadal malegaon Shan e Hind


مالیگاؤں (پریس ریلیز)مرحوم نہال احمد اپنی ساری زندگی ظلم اور فرقہ پرستی کے خلاف لڑتے رہے- انکے نظریات پر عمل پیرا ہونا ہی انہیں سچی خراج عقیدت ہوگی- اسطرح کا اظہار خیال صدر جنتادل سیکولر شان ہند نہال احمد نے کیا- موصوفہ نہال احمد کی چھٹی برسی کے موقع پر منعقدہ تعزیتی نشست سے مخاطب تھیں- اپنی تقریر میں شان ہند نے مقامی پولیس پر جم کر تنقید کی اور کہا کہ ۱۲ نومبر معاملہ کے بعد پولیس کی دادا گیری بڑھی ہے-

نہال احمد کو یاد کرتے ہوئے شان ہند نے کہا کہ وہ عمر بھی فرقہ پرستی کے خلاف لڑتے رہے- انکے دور میں فرقہ پرست عناصر میں ہمت نہیں تھی کہ وہ مالیگاؤں شہر کے مشرقی حصے پر نظر ڈالے- لیکن آج اقلیتوں کا دبدبہ ختم ہورہا ہے- بالخصوص ۱۲ نومبر معاملہ کے بعد پولیس کی داداگیری بڑھی ہے- شہریان میں خوف کا ماحول ہے اور لوگ احتجاج کرنے سے ڈر رہے ہیں- ان حالات میں بھی جنتادل سیکولر نے محروسین کے اہل خانہ کیساتھ مل کر احتجاج درج کرایا تھا- ہمارا مقصد پولیس کو پیغام دینا تھا کہ شہریان میں تحریکی مزاج اب بھی برقرار ہے-

پولیس کی زیادتیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے شان ہند نے کہا کہ آج پولیس شہر کے ہر معاملے میں شامل ہونے کی کوشش کرتی ہے- اتی کرمن کی بات ہو یا محصول محکمہ کا کوئی کام ہو، پولیس اس میں شامل ہونا چاہتی ہے- جبکہ پولیس کا کام صرف لااینڈ آرڈر قائم رکھنا ہے- لیکن پولیس ہر معاملے میں داداگیری کرکے اقلیتوں کو ڈرا رہی ہے- ایسے حالات میں پولیس کو انکی حد بتانا انتہائی ضروری ہے- اور یہ کام جنتادل کے ورکر ہی کرسکتے ہیں کیونکہ ہم نہال احمد کے نظریات پر چلنے والے لوگ ہیں- موصوفہ نے یہ بھی بتایا کہ جنتادل کے ایک وفد نے اتی کرمن کے خلاف کارپورشن کمشنر سے ملاقات کر  ٧ مارچ کی ڈیڈ لائن دی ہے- کمشنر نے آنے والے ٢-٣ دنوں میں اتی کرمن صاف کرنے کا تیقن دیا ہے- اگر ایسا نہیں ہوا تو جنتادل اپنے انداز میں اتی کرمن کے خلاف احتجاج کریگی-

شیخ رشید خانوادہ کو نشانہ بناتے ہوئے شان ہند نے کہا کہ ۱۲ نومبر معاملے میں جب چارج داخل ہوئی اور ضمانت کے لیے عرضی داخل ہونا تھی اس سے عین پہلے شیخ رشید نے بھگوا اور ہرا جھنڈے کا شوشہ چھوڑا اور یہ تاثر دیا کہ اگر ۱۲ نومبر معاملہ کے ملزمین کو چھوڑا گیا تو شہر میں فرقہ وارانہ ماحول خراب ہوگا- بعد میں ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے پولیس نے بھی عدالت میں وہی موقف رکھا جو شیخ رشید نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا- آخر میں جنتادل کے ورکروں کو مخاطب کرتے ہوئے شان ہند نے کہا کہ ہمیں پولیس کی کاروائیوں سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے- ہم ساتھی نہال احمد کے نظریات پر عمل کرتے ہوئے پولیس کے زیادتی کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے-

تعزیتی نشست میں مستقیم ڈگنیٹی کا جیل سے بھیجا خط جو جنتادل کے ورکروں کے نام تھا، پڑھا گیا- اپنے خط میں مستقیم ڈگنیٹی نے مرحوم نہال احمد کو خراج عقیدت پیش کیا اور ورکروں کو یہ پیغام دیا کہ جیل کی سلاخیں بھی انکے حوصلے توڑنے میں ناکام رہی ہیں- میں نہال احمد کے اصولوں پر چلتے ہوئے بدعنوانی اور فرقہ پرستی کے خلاف ہمیشہ لڑتا رہوں گا-

اس تعزیتی نشست میں ساجدہ نہال احمد، سہیل عبدالکریم، عبدالرشید سیٹھ ایولے والے، یحیٰ عبدالجبار، خورشید کابل، منصور شبیر احمد، عبدالباقی راشن والے، سلیم گڑبڑ، معین اختر، عارف حسین پاپا، عبدالرحمن انصاری، ابو شعیب، خالد الفرحت سمیت جنتادل کے متعدد ورکرز اور ہمدرد شریک تھے-



Tags

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)