بھیکن شاہ عید گاہ اور نئی عید گاہ مسئلے پر ضروری وضاحت!

0


 موسم گرنا ندی کے سنگم پر حضرت بھیکن شاہ درگاہ کے احاطے میں بھیکن شاہ عید گاہ پر گذشتہ کئی سالوں سے عیدین کی نماز ادا کی جاتی رہی ہے، اس کے بالکل بازو میں سرکار کلاں عید گاہ کے قیام سے مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے، اس بات کا اندازہ پہلے سے تھا، اسی لئے حضرت بھیکن شاہ عید گاہ کے زمہ داران نے انتشار کو ختم کرنے کی اول دن سے کوشش کی ہے۔ اسی سلسلے میں مورخہ 19/ دسمبر 2021/ کو بمبئی کے ورسوا میں حضور قائدِ ملت سید محمود اشرف قبلہ سے ملاقات کی گئی۔ لگ بھگ سوا گھنٹے تک حضورِ قائدِ ملت صاحب سے رو برو بات ہوئی۔ تمام حالات اُن کے سامنے پیش کئے گئے۔ حضرت کو جو کُچھ پہلے سے علم تھا، اس کا ذکر اُنھوں نے کیا۔ حضرت بھیکن شاہ عید گاہ ٹرسٹ کی جانب سے کہا گیا کہ حضور قائدِ ملت صاحب جو بھی فیصلہ فرما دیں، ہمیں منظور ہو گا۔ تب حضرت نے تین باتوں کا اظہار کیا تھا، اول یہ کہ دو عید گاہ نہیں رہنا چاہئے، دونوں کو ملا کر ایک کر دیا جائے، اور دونوں طرف کے ذمه داران میں سے  چار چار آدمی لے کر نیا ٹرسٹ بنا دیا جائے، اور اس ٹرسٹ کی سرپرستی خود حضور قائدِ ملت صاحب چیف ٹرسٹ کی حیثیت سے کریں گے۔ اور امامت کے تعلّق سے حضرت نے فرمایا کہ حضرت سرکار کلاں عید گاہ کے ذمے داران کو میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ سید امین القادری صاحب بھی اپنے ہی ہیں، اگر وہ امامت کرتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ حضرت نے فرمایا تھا کہ میں جب مالیگاؤں  آؤں گا تو دونوں فریقین کو ساتھ میں بیٹھا کر اس مسئلے کو حل کر دوں گا۔ اس معاملے پر کسی کو چاہئے تو حضرت قائدِ ملت سے ملاقات کر کے یا فون کر کے تصدیق کر سکتے ہیں۔


    اس ملاقات کے بعد حضورِ والا محمود میاں صاحب قبلہ دو مرتبہ مالیگاؤں تشریف لائے، مگر کسی وجہ سے اس معاملے پر کوئی بات نہیں ہو سکی۔


 بالآخر حضور کے مرید خاص جناب الحاج اطہر حُسین اشرفی صاحب نے مورخہ 19 اپریل بروز منگل رات ساڑھے بارہ بجے دونوں فریقین کی میٹنگ کروائی۔جس میں تمام امور خوش اسلوبی سے طے کر لئے گئے تھے،اور پانچ لوگوں کی انتظامیہ کمیٹی بنائی تھی، جس میں حضرت مولانا افتخار حسین جامعی صاحب، عارف تلاٹھی صاحب، صوفی نورالعین صابری صاحب، اکبر سیٹھ اشرفی صاحب اور الحاج اطہر حُسین اشرفی صاحب کے نام شامل تھے۔ اس کمیٹی نے اپنا کام بھی شروع کر دیا تھا۔ مگر کچھ فتنہ پرور لوگ ہیں جنہوں نے بیچ میں فِتنہ پھیلایا،یہ اتحاد کے دشمن لوگ جہاں رہتے ہیں،وہاں انتشار پھیلاتے ہیں۔ اس معاملے میں بھی ان لوگوں نے خود سے بڑے بننے کے لئے جھوٹی باتیں پھیلا کر نا اتفاقی پیدا کردی ہے، اس لئے ہم نے ساری باتیں عوام کے سامنے رکھ دی ہے،اور آج بھی اس موقف پر قائم ہیں کہ حضورِ قائدِ ملت سید محمود اشرف صاحب قبلہ نے تین باتیں رکھی تھی،اس کو ہم ہر حال میں ماننے کو تیار ہیں،اس کے علاوہ بھی حضور قائدِ ملت جو بھی حکم دیں گے، ہم بسر و چشم تسلیم کرنے کو تیار ہیں، مگر ان فِتنہ پرور لوگوں کے سامنے اور اُن کے پھیلاۓ ہوئے جھوٹ کے سامنے ہم ہرگز جھکنے والے نہیں ہیں۔عوام میں پھیلائی گئی غلط فہمی کے ازالہ کے لئے ہم نے یہ وضاحت پیش کر دی ہے۔فیصلہ عوام خود کرلے کہ کون کیا ہے؟

منجانب ، اراکینِ حضرت بھیکن شاہ عید گاہ ٹرسٹ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)