جماعت اسلامی کے وفد کا فساد زدہ علاقہ کا دورہ

0

تصاویر میں :ضلع جلگاؤں کے نگران وزیر گلاب راؤ پاٹل سے بات کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کا مندوب۔

 جلگاؤں (شیخ زیان احمد) : گزشہ رات شہر جلگاؤں سے تقریبا 10 کلو میٹر پر قصبہ پالدھی میں اچانک فساد پھوٹ پڑا۔ جس کی خبر ملتے ہی جماعت اسلامی ہند کے ایک مندوب نے اس علاقہ کا دورہ کیا۔ جماعت اسلامی ہند کے جلگاؤں ضلعی امیر شیخ مشتاق احمد کی قیادت میں اس مندوب میں سہیل امیر شیخ صاحب ( امیر مقامی جماعت اسلامی ہند جلگاؤں) ، محمود خان ( ایم، پی ،جے ), عارف دیشمکھ وغیرہ شامل تھے۔وفد نے گاؤں کے چند سرکردہ افراد سے ملاقات کی نیز فساد کے متعلق معلومات حاصل کی ساتھ ہی پولیس اسٹیشن انچارج سے بھی گفتگو کی۔ تفصیلات کے مطابق جلگاؤں سے ناسک شہر کی طرف جا رہی کسی دیوی کی دنڈی یاترا کا گزر پالڈھی گاؤں کی جامعہ مسجد کے سامنے سے ہوا ۔ جہاں سے گزرتے ہوئے تیز آواز میں ڈی ،جے بجانے پر مسجد کے باہر موجود کچھ نو عمر بچوں نے انھیں منع کیا۔ گزارش کو اّن سُنا ہوتا دیکھ کر ان بچوں نے کچھ نامناسب کاروائی کردی۔ جس کے بعد فساد پھوٹ پڑا، معتدد افراد زخمی ہوئے۔ بیچ بچاؤ اور امن کی بحالی کوشش کرنے پہنچی پولیس کے افراد بھی اس کاروائی میں زخمی ہوگئے۔ جس کے نتیجہ میں اقلیتی طبقے کے قریب 80 افراد اور اکثریتی طبقہ کے 15کے قریب افراد گرفتار کیے گئے۔ گاؤں میں خوف کا ماحول ہے۔ راتوں رات علاقہ میں آر پی ایف کی ٹکڑی کی مدد سے کرفیو لگادیا گیا تھا۔ اس دوران وفد نے جلگاؤں ضلع کے نگراں وزیر اور پالدهی گاؤں کے ساکن عامدار گلاب راؤ پاٹل سے ملاقات کی۔ انھوں نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ اپنی ۳۲ سالہ سیاسی زندگی میں ذاتی کوششوں سے اس گاؤں میں کبھی معمولی جھگڑا بھی نہیں ہونے دیا مگر اس مرتبہ میں کچھ دنوں سے بیمار تھا اور فساد کا معلوم ہوتے ہی میرے بیٹے نے امن بحالی کی کوشش کی مگر اس میں ۲ گھنٹے لگ گئے۔ پالدھی میں فساد ہونا اپنے لئے بھی شرم کی بات محسوس کررہا ہوں۔ جناب سہیل امیر صاحب نے کہا کہ کے بیجا گرفتاریوں کو روکا جاۓ اور ایک ہی طبقہ کو کارروائی کا نشانہ نہ بنایا جائے۔ رمضان کے مبارک مہینہ کو دیکھتے ہوئے نماز اور دیگر عبادات کے لیے فوراََ حالات کو نارمل کرنےکی ضرورت ہے اور امن شانتی کی فضاء قائم ہو اس کے لیے جماعت اسلامی پولس اور دیگر عملہ کو ہر ممکن تعاون کرے گی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)