نام نہاد سیکولر پارٹیوں کا بی جے پی جیسی فرقہ پرست پارٹی سے گٹھ بندھن

0

 مقامی لیڈر شپ کی مجرمانہ خاموشی، کیا مقامی صدر اجیت پوار کے ساتھ ہیں!!!

یکساں سول کوڈ اور فرقہ پرستی پر لب کشائی کب ؟؟؟


مالیگاؤں (پریس ریلیز) حال کے دنوں میں مہاراشٹر اور کرناٹک کی سیاست میں بھونچال آیا ہوا ہے وجہ نام نہاد سیکولر راشٹر وادی کانگریس اور جنتادل سیکولر نے بی جے پی جیسی فرقہ پرست پارٹی سے کرسی جیسے مفاد کیلئے گٹھ بندھن کرلیا ہے ۔ بات اگر مہاراشٹر کی کریں تو اول روز سے راشٹروادی اور بی جے پی کا یارانہ ہے ۔ اجیت پوار کبھی وزیر اعلی تو کبھی نائب وزیر اعلیٰ کی کرسی حاصل کرنے کی غرض سے متعدد بار کوشش کرچکے ہیں جس میں فی الحال وہ کامیاب نظر آرہے ہیں جبکہ ان پر کئی گھوٹالوں ملوث ہونے کے الزام عائد ہیں اور انہیں وجوہات پر ملک کے وزیر اعظم مودی جی راشٹروادی کوNatural Corrupt Party یعنی قدرتی بدعنوان پارٹی کا خطاب دیا اور حال ہی میں بھوپال میں بی جے پی کارکنوں کے پروگرام میں ایسے لوگوں پر کارروائی کا اشارہ دیا تھا ۔ باوجود اسکے راشٹروادی کو مہاراشٹر سرکار میں شامل کرلیا گیا ۔اسی طرح کرناٹک میں جنتادل سیکولر نے اسمبلی الیکشن نتائج کے بعد بی جے پی سے گٹھ بندھن کرکے الیکشن لڑنے کا واضح اشارہ دیا ہے ۔ مقامی سیاست کی بات کریں تو حال کے کچھ دنوں میں یہی نام نہاد سیکولر پارٹیوں کے لیڈران شہر بھر میں فرقہ پرستی کے حوالے سے لعن طعن کی سیاست کررہے تھے اب جبکہ بی جے پی سے گٹھ بندھن ہوچکا ہے ان لیڈران نے ابھی تک اپنے واضح موقف کا اعلان نہیں کیا ہے جو شہریان کو سمجھنے کے لیے کافی ہے کہ جو لوگ مقامی طور پر گمراہ کن سیاست کے چلتے شہر بھر میں فرقہ پرستی کے مدعے پر سیاست کررہے ہیں وہ اور انکی پارٹی خاموش کیوں ہے؟ اب جبکہ راشٹر وادی کانگریس دو دھڑ میں تقسیم ہوچکی ہے مقامی را شٹر وادی کس کے ساتھ ہے وضاحت کی ضرورت ہے کیونکہ جس طرح سے اشارے مل رہے ہیں مالیگاؤں میں بھی ڈبل انجن والی راشٹر وادی دوڑانے کی گونج سنی جارہی ہے تاکہ دونوں ہاتھوں سے لڈو کھایا جاسکے اور بھرپور فائدہ حاصل کیا جاسکے ۔ سب سے اہم بات یہ کہ حال کے دنوں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ نے ریاست میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کی بات کی ہے جس کی حمایت مہا وکاس آکھاڑی میں شامل شیوسینا، راشٹر وادی کرچکی ہیں اور راشٹر وادی کا دوسرا دھڑ سرکار میں شامل ہے یعنی وہ اس مدعے پر بھی سرکار کے ساتھ ہوگا تب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ راشٹر وادی کانگریس کی مقامی لیڈر شپ اس مدعے پر کیا کرے گی یہ واضح کرنا ضروری ہے کیونکہ ممبی میں شرد پوار کی حمایت میں منعقد شکتی پردرشن سے مقامی راشٹر وادی صدر غائب رہے تو کیا وہ اجیت پوار کے ساتھ ہیں؟؟ دوسری طرف جارحانہ فرقہ پرستی کے حوالے سے سیاست کرنے والی جنتادل سیکولر کی مقامی لیڈر شپ بھی اپنے واضح موقف کا اعلان کرے کیونکہ وزیر اعلی ایکناتھ شندے کی شہر آمد پر رکن اسمبلی مفتی محمد اسمٰعیل صاحب قاسمی صاحب کی وزیر اعلیٰ کے پروگرام میں شرکت پر جنتادل سیکولر نے فوری پریس کانفرنس لیکر فرقہ پرستی کا درس دیا تھا لیکن کرناٹک میں جنتادل سیکولر کی بی جے پی کیساتھ گٹھ بندھن پر ابتک کوئی موقف ظاہر نہیں ہوا ہے جبکہ فرقہ پرستوں سے مراسم ایسے ہیں کہ ماضی میں ان دونوں پارٹیوں کے دفاتر پر مقامی شیوسینا اور بی جے پی کے لیڈران کے صدور آچکے ہیں لیکن یہ گمراہ سیاسی لیڈران شہریان کو بے وقوف بنانے کیلئے فرقہ پرستی کے مدعے کو ہوا دے رہے ہیں شہر و شہریان راشٹر وادی کانگریس اور جنتادل سیکولر کے فرقہ پرستی پارٹی سے گٹھ بندھن پر انکے مقامی لیڈران کے موقف جاننے کے انتظار میں ہیں دیکھتے ہیں یہ نام نہاد اور ڈھکوسلہ سیکولرکب اپنا موقف پیش کرتے ہیں۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)