اپنے پرکھوں کی وراثت کو سنبھالو ورنہ اب کی بارش میں یہ دیوار بھی گر جائے گی

0

 

انڈور اسٹیڈیم کا کھڑا اسٹرکچر لیڈران کو چیڑا رہا ہے 

آج سے کئی دہائیوں قبل مالیگاؤں میونسپل کونسل میں مرحوم حاجی شبّیر احمد صدر بلدیہ تھے۔ آپ کے رفقاء میں مرحوم ہارون احمد انصاری،مرحوم مصطفیٰ بیڑی والے ہمیشہ آپ کے شانہ بشانہ رہتے تھے۔ میونسپلٹی میں نگر سیوک شیخ یونس عیسٰی ،شیخ رشید، حُسنِ اللہ ملا، مرحوم خالق پیر محمد، مرحوم خورشید منیجر،مرحوم اقبال قدس، مرحوم محمد سائیکل والے بر سر اقتدار گروپ کے ساتھی تھے اور مرحوم خسرو سیٹھ، مرحوم صادق ٹاٹا،مرحوم علی اکبر، مرحوم فاروق مقا دم، اسماعیل ناندیڑی، حزب مخالف گروپ میں تھے۔ 

کرکٹ گراؤنڈ 

مالیگاؤں شہر کے اس وقت کے مشہور ڈاکٹروں پر مشتمل ایک سپورٹس سوسائٹی کی بنیاد ڈالی گئی، جس کی صدارت کا زمہ شہر کے اوّلین سرجن ڈاکٹر سعید احمد فیضی کو دی گئی۔ ممبران میں ڈاکٹر منظور ایوبی، ڈاکٹر آصف سلیم،ڈاکٹر حمید انصاری، ڈاکٹر عبدالغفار انصاری، حاجی عارف انجم ،مرحوم ڈاکٹر جاوید فا رانی، ڈاکٹر حمید نندی شامل تھے۔

لاونس ٹینیس کورٹ کے باقیات 

ایک مرتبہ ان تنظیم کے اراکین نے مرحوم حاجی شبّیر احمد کو عزیز کلو کشتی سٹیڈیم کے بازو سے لاں ٹینس کورٹ بنانے کہ لیے لے گے ۔ آپ نے اس پوری زمین کو جو کہ 16، 17 ایکٹ پر مشتمل تھی، اسے خرید کر سپورٹس کے لیے ریزرو رکھنے کا مشورہ دیا اور بعد میں میونسپلٹی کی جنرل بورڈ میٹنگ میں حزب اختلاف کے ممبران خصوصا مرحوم خسرو سیٹھ،مرحوم صادق ٹاٹا اور تمام بر سر اقتدار اور اپوزیشن کے ممبران کی ایک رائے سے پوری زمین خرید کر اسے سپورٹس کے لیے ریزرو کر لیا

عزیز کلو کشتی اسٹیڈیم 


کچھ دن بعد سٹی انجینئر ٹوپے صاحب کے تعاون سے بھیّا 58/2 ( صدر بلدیہ کہ خصوصی اختیار ) سے لاں ٹینس کورٹ بن کر تیار ہو گیا،جس کا افتتاح مالیگاؤں شہر کے پہلے ASP آلیجناب مشرف صاحب کے ہاتھوں عمل میں آیا،جس کے مہمان خصوصی سابق ہیلتھ منسٹر ڈاکٹر بلی رام ہیرے تھے۔ کچھ دن تک اس لان ٹینس کورٹ پر ڈاکٹر حضرات صبح شام لاں ٹینس کھیلتے رہے، اس دوران 27 لاکھ روپے کی لاگت سے کورٹ کے بازو میں انڈور سٹیڈیم بنانے کی تجویز مرحوم حاجی شبّیر احمد کی صدارت میں ایک رائے سے پاس ہو کر بننا شروع ہو گیا۔ اس دوران جاورے نامی پر شا سک کے آتے ہی اس انڈور سٹیڈیم کا تعمیری کام بند کر کے اسے موہن ٹاکیز کے پیچھے شیواجی جمخانہ میں ضم کر دیا گیا۔ 


اس ادھورے اسٹڈیم کی تعمیر جاری رکھنے کے لیے MESSO نے بہت کوشش کی، مگر ہم اس میں نا کام رہے اور شیواجی جمخانہ بن کر تیار ہو گیا۔

بعد میں آج کے ایم ایل اے مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے اس پورے علاقے کو جو کہ جھاڑیوں سے گھرا تھا،صاف کروا کر ایک طرف کرکٹ کھیلنے کی جگہ نکالی اور کرکٹ میدان بنانے میں سابق ایم ایل اے آصف شیخ کے تعاون کو بھلایا نہیں کا سکتا۔

اس جگہ پر ایک full fledge سپورٹ سٹیڈیم کی تعمیر کے لیے شہید عبدالحمید فاؤنڈیشن آج کے ایم ایل اے مفتی محمد اسماعیل قاسمی کے ساتھ شانہ بشانہ کام کر کے انشاء اللہ اسے پا یہ تکمیل تک پہنچائے گا اور شہر کی نوجوان نسل کو اسٹیٹ لیول،نیشنل لیول اور انٹر نیشنل لیول کے کھلاڑی بنا کر مالیگاؤں شہر کا نام روشن کرے گا اور 

اپنے پرکھوں کی وراثت کو سنبھالو ورنہ

اب کی بارش میں یہ دیوار بھی گر جائے گی

پرنس سماچار 9370664181



ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)