کمشنر کو بھگانا ہے مالیگاؤں کو بچانا ہے پریس کانفرنس میں نعرہ دیا گیا

0

 کارپوریشن کا کُل بجٹ چھ سو کروڑ روپے ہے چاروں پربھاگ میں وارڈ وائز ڈیرھ سو کروڑ روپے فنڈ دینا چاہیے تھا مگر پرشاسک کمشنر نے ٪50 فیصد فنڈ صرف پربھاگ نمبر 1 میں دیا ہے حافظ عبداللہ ابن مفتی اسمٰعیل قاسمی

آوٹر حلقے میں اسٹیمیٹ الگ اور سینٹرل حلقے میں الگ کارپوریشن ایک کمشنر وہی مگر کمشنر دوجا بھید بھاؤ کرتا ہے. انصاری محمد حسین


مالیگاؤں (پریس ریلیز)  بروز بدھ 4 اکتوبر کو رات نو بجے ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی ہے جس میں مالیگاؤں کے مقامی رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل قاسمی کے فرزند اور جانشین حافظ عبداللہ فیصل زیر اہتمام یہ پریس کانفرنس ہوئی، اس پریس کانفرنس میں مشیر خاص انصاری محمد حسین، اطہر حسین اشرفی ، ایڈوکیٹ گریس بورسے ، شہباز سیٹھ زر والے، سلمان انیس کمال، ساجد ممبر ،وغیرہ دیگر محبانِ مفتی اسمٰعیل قاسمی موجود تھے اس ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ عبداللہ نے کہا کہ گزشتہ آٹھ روز قبل مفتی اسمٰعیل قاسمی کے ایم ایل اے لیٹر کے ذریعے مالیگاؤں مہا نگر پالیکا کی حدود میں پانچ سو کروڑ روپے انڈر گراونڈ گٹر کی تعمیر کیلئے ٹینڈر کو حتمی شکل دینے کے لئے مطالبہ کیا گیا تھا اور جواب طلب کیا گیا تھا اگر کمشنر نے ایسا نہیں کیا تو مجلس اتحاد المسلمین کے بینر تلے مفتی اسمٰعیل قاسمی کارپوریشن کے پرشاشک کمشنر کے خلاف دھرنا آندولن کریں گے، آج آٹھ دن ہونے کے بعد بھی کمشنر نے کوئی کارروائی نہیں کی، اسکی وجہ سے آج ہنگامی پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا حافظ عبداللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں بدعنوانی کے خلاف یہ پریس کانفرنس لی گئی ہے مفتی اسمٰعیل قاسمی نے سب سے پہلے آئ اے ایس آفیسر کا مطالبہ کیا تھا اور اسکی منظوری ملی تھی مگر اسوقت کے برسرِ اقتدار میئر اور منسٹر دادا بھسے نے ایماندار آفیسر کو روک کر اس بھرشٹاچار بھالچندر گوساوی کو لایا گیا ان لوگوں کو اس سے لگاؤ بھی تھا ہم پہلے دن سے اسکی مخالفت کرتے رہے اس پر بدعنوانی کا الزامات لگے ہیں اس پر کیس درج کیا گیا ہے مگر اسوقت اس بات پر دھیان نہیں دیا گیا اور آج انکا اقتدار چلا گیا تو یہی کمشنر اب انکو خراب اور بدعنوان نظر آنے لگا ہم اول روز سے کہا ٪30 فی صد کام سینٹرل حلقے میں اور ٪70 فی صد کام آوٹر حلقے میں ہو رہا ہے کمشنر جن کاموں میں انکا ذاتی طور پر مالی فائدہ ہوتا ہے ایسے ٹینڈر و تعمیری کام میں وہ دلچسپی دکھاتے ہیں اور اسکا اسٹیمیٹ جلدی تیار ہوتا ہے اور کمشنر اسکے ٹینڈر کو حتمی شکل یعنی ورک آرڈر جاری کر دیتے ہیں اور یہ کام above اضافہ کے ساتھ دیا جاتا ہے  اور سینٹرل حلقے میں کم کرکے below میں دیا جاتا ہے اسطرح آگرہ روڈ فیز تھری کیلئے آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی نے دھرنا دیا تو ٹینڈر دیا گیا مگر below میں، فتح میدان سے بڑی مالیگاؤں ہائی اسکول تک کا فنڈ مفتی اسمٰعیل قاسمی کی کوشش و سے روڈ کی تعمیر ہونا تھی اور انکی ہی کوشش سے کارپوریشن کے فنڈ سے مالیگاؤں ہائی اسکول سے پوار واڑی تک روڈ کا تعمیر ہونا تھا مگر ٹینڈر عمل اور ورک آرڈر میں مُسلسل دیری کی جارہی ہے اور وہ بھی کمی کے ساتھ below میں دیا گیا ہے جس میں کمشنر، منسٹر، ٹھیکیدار اور کارپوریشن کے آفیسران کا مالی فائدہ ہوتا ہے وہ کام جلدی سے اور دس فیصد above میں ہوجاتا ہیں پیچھے انڈر گراونڈ گٹر کی تعمیر کیلئے آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی کے لیٹر پر مطالبہ کیا گیا تھا اور جواب طلب کیا گیا تھا مگر اب تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی انڈر گراونڈ گٹر کی تعمیر سینٹرل حلقے میں 70 فی صد کام ہوگا اور آوٹر حلقے میں 30 فی صد اس لیے کمشنر اس کام کو التواء( pending ) میں ڈالتے آرہے ہیں، مگر انکا یہ بھید بھاؤ والا نظریہ ہم مالیگاؤں میں نہیں چلنے دے گے اور ہمارا نعرہ ہے کمشنر کو بھگانا ہے مالیگاؤں کو بچانا ہے آج ڈیرھ سال سے شہر کے سینٹرل حلقے کے ساتھ مسلسل ناانصافی کی جارہی ہے ہمیں اس کمشنر کو مالیگاؤں سے بھگانا ہے اور مالیگاؤں کو بچانا ہے جلد ہی ہم ایک آل پارٹیز میٹنگ بلانے کی تیاری کر رہے ہیں شہر کی تمام سیاسی جماعتیں شہر کو کھنڈر ہونے اور قرض دار بننے سے بچانے کیلئے سنجیدگی سے ہم سب کو ایک ہونا پڑے گا یہ شہر ہمارا ہیں اور اسکی تعمیر و ترقی کے ساتھ ساتھ اس کو بچانا اسکی حفاظت کرنا ہماری اولین فرائض اور ترجیح ہے بعد از مشیر خاص انصاری محمد حسین نے کہا کہ ہمارا پہلا مطالبہ ہے کہ مالیگاؤں میں پربھاگ وائز کے حساب سے وارڈ میں فنڈ دیا جانا چاہیے کارپوریشن کا مکمّل بجٹ چھ سو کروڑ روپے ہیں اس لیے ہر پربھاگ میں ڈیڑھ سو کروڑ روپے کا فنڈ ملنا چاہیے مگر صرف پربھاگ نمبر ایک میں پچاس فیصد فنڈ دیا جاچکا ہے اور وہ بھی دس فیصد above اضافہ کے ساتھ، کارپوریشن کا کمشنر ایک وہی بھالچندر گوساوی ہے  اسٹیمیٹ بنانے والا ادھیکاری اور سٹی انجینئر بھی وہی کارپوریشن کا ادھیکاری مگر کام کی نوعیت الگ الگ، اسکی مثال کہ اسٹیٹ بینک کے پاس کا اسٹیمیٹ اور کام کی نوعیت سیمنٹ کانکریٹ روڈ ٹھوس کام تین فٹ کھود کر اچھی کوالیٹی میں بنائی گئی، مگر سینٹرل حلقے میں اسٹیمیٹ الگ بجٹ ڈامری کرن کے کام کو ٹھوس کام  آر سی سی میں بجٹ نہیں پکڑا گیا تو ٹھیکیدار روڈ، کیسے بنائے گا ...؟ کسطرح کی کوالیٹی میں کام ہوگا،نگر وکاس محکمہ سے پانچ کروڑ روپے کا فنڈ آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی نے لاۓ تھے اس میں دو کروڑ روپے کا کام مکمّل ہوگیا ہے ایک کروڑ کا باغ قاسم اور ایک کروڑ روپے فنڈ سے باغ محمود میں کام ہوا ، مگر دو کام ایک رضا چوک سے حسن پورہ تک کا روڈ جس پر ڈامری کرن ہے مگر اس کو ٹھوس کام نہیں پکڑا گیا ٹھیکیدار کیسے کام کرے گا اور  کیسے کوالیٹی دے گا، اسطرح ہمارا تیسرا مطالبہ ہے کہ  سال میں تین بار شب برات، تعزیہ محرم کا تہوار اور عید میلاد النبی کے موقع پر پیج ورک کا کام کیا جاتا ہے ہر سال کئی کروڑ روپے کارپوریشن خرچ کرتی ہیں مگر اسکا کوئی فائدہ نہیں ہوتا ہے وہ ضائع ہو جاتا ہے کمشنر سے مطالبہ ہے چار کلو میٹر کا روڈ بنانے کیلئے مستقل بجٹ دینا چاہیے، جس روڈ پر عید میلاد النبی کا جلوس گزرتا ہے وہ روڈ، اور جو روڈ تعزیہ کو کربلا کے میدان میں لے جانے کے لئے گزرتے ہیں اس روڈ کا کام مستقل طور پر ہونا چاہیے کمشنر کو اختیار ہے اس طرح کا کام کرسکتا ہے، اور چوتھا مطالبہ ہے کہ کارپوریشن میں تین سال سے صرف تین سے چار ٹھیکیدار کام کر رہے ہیں پانچواں ٹھیکیدار دیکھائی نہیں دیتا ہے اسمیں کمشنر کی سازش نظر آتی ہے کہ یہ ٹھیکہ تو بھرنا یہ ٹینڈر تو لینا وغیرہ وغیرہ اس طرح کا کام کارپوریشن میں جاری ہے اگر آج ہم کمشنر کے خلاف ایکشن نہیں لیا تو آنے والے دنوں میں ایک بڑا نقصان شہر کو ہوگا مفتی اسمٰعیل قاسمی کے عمرہ سے واپسی پر میٹنگ میں مالیگاؤں بچاو کمیٹی بنائی جائے گی شہر کے تمام پارٹیوں کے لوگ اور سوشل ورکر، شہر کو نقصان سے بچانے کیلئے متحد ہو کر ساتھ دیں، کوئی سیاسی جھگڑا نہیں ہے بلکہ شہر کے مفاد میں یہ کام ہونا ہیں اور یہ آندولن ایسا رہے گا کہ کمشنر کو زندگی بھر یاد رہے گا کہ مالیگاؤں کے لوگوں نے بدعنوانی اور ناانصافی کے خلاف متحد ہو کر کس طرح کا مظاہرہ کرتے ہیں شہر بھر میں سو بینر لگاۓ جائے گے جو کمشنر نے بھرشٹاچار کیا ہے اور بھید بھاؤ کیا ہے اس کو اجاگر کیا جائے گا. آخر میں اطہر حسین اشرفی نے الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے نمائندوں کا شکریہ ادا کیا اور پریس کانفرنس مکمّل ہوئی.

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)