پھر آ گئے جنت کے مول تول کے دن۔ گلی گلی میں فرشتے دکھائی دیتے ہیں

0

 


بریکنگ نیوز : ابھی ابھی الیکشن کمیشن آف انڈیا نے بھارت کے 2024 کے لوگ سبھا الیکشن کا اعلان کیا ہے۔ یہ لوگ سبھا الیکشن عید کے فوراً بعد 19 اپریل سے 7 چرنوں میں ہونگے، جبکہ دھولیہ مالیگاؤں کا پارلیمنٹ الیکشن 20مئی کو ہو گا۔ 

جیسے ہی یہ خبر دھولیہ مالیگاؤں حلقہ میں گونجی، شیخ آصف اور مفتی محمد اسماعیل قاسمی صاحب کے حلقوں میں سنائی دی، ورکروں میں ایک نیا جوش اُمد آیا۔ دونوں حلقوں کے ورکرز اپنی اپنی عید کو بهنانے میں لگ گئے۔ اگر پچھلے الیکشن کے نقش قدم پر چلتے یہ الیکشن ہوتا تو بسی صرف پپو بھائی کی ہی کھلتی۔ آج تو مفتی صاحب نے پارلیمنٹ میں اُمیدواری کا دعویٰ ٹھوک دیا ہے، اس اُمید پر کہ دھولیہ، مالیگاؤں کے مسلمان اُنھیں ہی ووٹ دے کر کامیاب کریں گے۔ مفتی صاحب کے قریبی ذرائع سے پرنس سماچار کو پتہ چلا ہے کہ مفتی صاحب کو ارجنٹ حیدرآباد MIM کے قومی صدر اسد الدین اویسی نے فوراً سے پیشتر حیدرآباد آنے کا حکم دیا ہے، مگر مفتی صاحب نے نماز تراویح کا عذر بتا کر فوراً حیدرآباد آنے سے معذوری ظاہر کی ہے۔ بھر حال کچھ دنوں میں تراویح کا نظم لگا کر مفتی صاحب ہوائی جہاز سے حیدرآباد جا کر دھولیہ پارلیمنٹ حلقے کی رن نیتی پر چرچا کر کے کوئی مثبت قدم اٹھائیں گے۔

اسی طرح شرد پوار ان سے پی کے صدر آصف شیخ بھی دھولیہ حلقے کا دورہ کر رہے ہیں۔ ان کی انڈیا آگاڑی کے زیادہ تر لیڈران آج کل مہاراشٹر کے دورے پر ہیں۔ آپ کے ورکرز پر اُمید ہیں کے اُن کے لیڈر شیخ آصف کو NCP party سے ٹکٹ ملنے سے اُن کی عید دو بالا ہو جائے گی۔ویسے بھی آپ کے مرحوم والد محترم شیخ رشید نے اپنی حیاتی میں دھولیہ پارلیمنٹ حلقے سے اُمیدواری کی خواہش ظاہر کی تھی۔ کیا شیخ آصف اپنے والد بزرگوار کے خواب کو پورا کرے گا۔ یہ تو آگے وقت ہی بتائے گا۔

کانگریس پارٹی کے ضلعی صدر اعجاز بیگ عزیز بیگ بھی کسی سے پیچھے نہیں رہنے والے۔ وہ بھی یقیناً کانگریس پارٹی سے دھولیہ کے امداد شری کنال پاٹل کو میدان اتاریں گے۔ 

اب یہ دیکھنا ہے کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔ بحر حال دھولیہ حلقہ سے ان اُمیدواروں کی امیدواری کرنے میں ورکرز کا فائدہ ہے۔ عید سدھر جائے گی۔ لمبی لمبی بسی اُڑھے گی۔ سب کا تیوہار سدھر جائے گا۔

آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا

پرنس سماچار mob 9370664181

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)