کرناٹک حجاب معاملے میں شان ہند کا سخت ردعمل، مسلم طالبات کو حجاب کیساتھ داخلے کی اجازت دی جائے-

0

 وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کو جنتادل کا مطالباتی مکتوب روانہ

صدر جنتادل سیکولر مالیگاؤں شان ہند نہال احمد نے کرناٹک میں مسلم طالبات کو حجاب پہننے پر اڈیپی و دیگر علاقوں کے کالجس میں داخلے کی اجازت نہ دینے پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے- مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کے نام لکھے اپنے مکتوب میں شان ہند نے کرناٹک میں کالجس کے زریعے مسلم طالبات کو حجاب پہننے کی اجازت نہ دینے کی شدید مذمت کی ہے- موصوفہ نے اپنے مکتوب میں کہا ہیکہ وہ ان طالبات اور انکے والدین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہیں جو ناانصافی کے خلاف ڈٹ کر پرامن احتجاج کر رہی ہیں- یاد دلادیں کہ کرناٹک میں حجاب کو لیکر تنازعہ بڑھتا جارہا ہے- حجاب کے خلاف کچھ طلبہ بھگوا رومال پہن کر کالجس آرہے ہیں- خبر ہے کہ ایک کالج نے مسلم طالبات کو حجاب پہننے کی اجازت دے دی ہے پر انہیں علحدہ جماعت میں بٹھایا گیا ہے- لیکن اب بھی کئی کالجس میں حجاب کو لیکر تنازعہ جاری ہے-

شان ہند نے مزید لکھا ہے کہ آئین کی دفعہ 14 میں کہا گیا ہے"مملکت محض مذہب، نسل، ذات، جنس، مقام پیدائش یا ان میں سے کسی کی بناء پر کسی طرح کا امتیاز نہیں برتے گی۔“ اسکے علاوہ آئینی اعتبار سے ملک کے ہر ایک شہری کو اپنے مذہب پر آزادانہ عمل کرنے، اس کی تبلیغ و تشہیر کرنے اوراس کے اصولوں پر چلنے کی مکمل آزادی دی گئی- اس سلسلے میں آئین کی دفعہ 25 میں کہا گیا ہے کہ "تمام اشخاص کو آزادی ضمیر اور آزادی سے مذہب قبول کرنے۔ اس کی پیروی کرنے کا مساوی حق حاصل ہے۔"

موصوفہ نے وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان سے مطالبہ کیا ہیکہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں اور مسلم طالبات کو حجاب پہن کر کالجس میں داخلے کی اجازت دی جائے-

شان ہند کا جنتادل سیکولر کے قومی صدر اور سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا نے نام مکتوب

کرناٹک میں حجاب تنازعہ میں شان ہند نے دو علیحدہ مکتوبات جنتادل سیکولر کے قومی صدر اور سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا اور کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کماراسوامی کو بھی لکھے ہیں- مکتوب میں درج ہیکہ کرناٹک میں جنتادل سیکولر ایک اہم سیاسی جماعت ہے اور پارٹی نے ہمیشہ اقلیتوں کے حق میں آواز بلند کی ہے- اسلئے دیوے گوڑا سے گزارش کی گئی ہیکہ وہ مسلم طالبات کے حق میں راجیہ سبھا میں اور کماراسوامی کرناٹک اسمبلی میں آواز اٹھائیں- اسکے علاوہ فرقہ پرستی کے خلاف اور مسلم طالبات کو انکے دستوری حقوق دلانے کے لیے عوامی احتجاج بھی شروع کیا جائے، ایسا پیغام شان ہند نے بھیجا ہے-

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)