رسوی سے میدان عمل تک ایک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے اے دختر حوا تیرا سفر۔

0

 


جلگاؤں(پریش ریلیز) دن بہ دن حالات کے تقاضے بدل رہے ہیں جس میں بالخصوص خواتین کو انتہائی سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار اپنی صدارتی تقریر میں صدر مدرس عقیل خان نے کے کے اردو گرلز ہائی سکول میں منعقدہ ساوتری بائی پھلے کی یوم تاسیس اور یوم خواتین کے موقع پر منعقدہ تقریب میں کیا۔ موصوف نے اپنی بات کو تول دیتے ہوئے کہا کہ رسوی سے میدان عمل تک ایک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے اے دختر حوا تیرا سفر جو تجھے ہی طے کرنا ہے۔ پروگرام کے اخیر میں صدر مدرس نے تمام شرکاء کو قلم دے کر ہمت افزائی بھی کیں۔ تو تنویر جہاں شیخ نے یوم خواتین کیوں اور کیسے کو اسلامی پس منظر میں پیش کیا۔ قبل ازیں تلاوت کلام پاک عربینہ مشتاق نے انجام دی۔ تو ساوتری بائی پھلے کا تعارف حریہ شیخ نے پیش کیا اسی طرح نازمین نیاز علی نے موصوفہ پر نظم پیش کیں تو اردو، انگریزی، مراٹھی زبانوں میں عظمیٰ زبیر، عربینہ حفیظ، شنم جاو ید نے یوم خواتین و ساوتری بائی پھلے سے متعلق سیر حاصل معلومات پیش کیں۔ اسی کے ساتھ ندا جمیل و تسکین شاکر نے اردو زبان میں ساوتری بائی پھلے اور خواتین کی نظر شاعری پیش کیں۔ تقریب کے لئے تختہ سیاہ جماعت نہم کی طالبہ ام حانی و رخسار شاکر نے تیار کیا۔ نظامت و اظہار تشکر تحریم فاطمہ نے انجام دی۔ اسی کے ساتھ شعبہ جونیئر کالج میں طبی، سماجی، تعلیمی، تحفظ، وقت کی اہم ضرورت عنوان کے تحت تنویر جہاں شیخ، نازیہ شیخ و سمینہ عبدالستار شیخ نے رہنمائی کی۔کامیابی کے لئے شعبہ ثقافت کے ذمہ داران مظہر الدین شیخ و تبریز شیخ کی نگرانی میں طالبات نے محنت کی۔ اس موقع پر شاہ زاکر، محسن شاہ و اسما شیخ بطور مہمان خصوصی موجود تھے۔




ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)