کتاب ’’عظیم محمد‘‘ ﷺ کی اشاعت اور مقبول عام پر اہل سیمانچل کی طرف سے مولانا سید معین میاں صاحب اور الحاج محمد سعید نوری صاحب کا شاندار استقبال

0

 


  بدنام زمانہ ملعون وسیم رضوی کی کتاب ’’محمد‘‘ کے جواب میں لکھی گئی ’’عظیم محمد‘‘ ﷺ نامی کتاب کی اشاعت اور مقبولیت کی خوشی میں بروز اتوار ممبئی کے مشہور مستان تالاب کے المعین ہال میں بعد نماز عشاء شہزادۂ غوث اعظم جانشین مخدوم سمناں پیر طریقت حضور معین المشائخ حضرت علامہ مولانا الشاہ الحاج سید معین الدین اشرف اشرفی جیلانی کچھوچھہ مقدسہ صدر آل انڈیا سنی جمعیۃ العلماء و محافظ ناموس رسالت، خلیفۂ حضور تاج الشریعہ، اسیر مفتئ اعظم ہند حضرت الحاج محمد سعید نوری بانی و سربراہ رضا اکیڈمی و نائب صدر آل انڈیا سنی جمعیۃ العلماء، کتاب ’’عظیم محمد‘‘ ﷺ کے مصنف مولانا محمد ابراہیم آسی صاحب کے لئے اہل سیمانچل کی جانب سے ایک شاندار ایوارڈ اور استقبالیہ پروگرام رکھا گیا، جس میں کثیر تعداد میں علماء، ائمہ اور بالخصوص علمائے سیمانچل نے شرکت کی۔ حضور معین المشائخ اور الحاج محمدسعید نوری صاحب بانی رضا اکیڈمی نے ملعون زمانہ وسیم رافضی کی لکھی ہوئی بیہودہ کتاب کے جواب کیلئے مولانا محمد ابراہیم آسی کی خدمات حاصل کی ان دونوں سربراہان نے آسی صاحب کی مکمل پشت پناہی بھی فرمائی جس کی وجہ سے آسی صاحب کو ’’عظیم محمد‘‘ ﷺ نامی کتاب لکھنے میں کامیابی حاصل ہوئی موصوف آسی صاحب نے بڑی دلجمعی سے اس کتاب کو تحریر کیا آج الحمدللہ اس کتاب نے عوام و خواص سب کی نظر میں یکساں مقبولیت حاصل کی ہے عاشقان رسول ﷺ نے یہ فیصلہ کیا کہ حضور معین المشائخ اور حضور قائد ملت کیساتھ مولانا آسی صاحب کو ایوارڈ کی شکل میں ایک استقبالیہ ممبئی کی سرزمین پر دیا جائے لہٰذا اسی سلسلے میں ایک استقبالیہ پروگرام المعین ہال مستان تالاب میں منعقد کیا گیا۔ معین المشائخ نے سامعین سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ تحفظ ناموس رسالت کے لئے ہم سب کچھ قربان کر نے کے لئے تیار ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ مولانا آسی صاحب نے کتاب کا جواب لکھ کر تمام مسلمانوں کی طرف سے فرض کفایہ ادا کیا ہے۔ آپ نے مزید کہا کہ تحفظ ناموس رسالت بورڈ کے اراکین،محافظ ناموس رسالت، بانی رضا اکیڈمی، آل انڈیاسنی جمعیۃالعلما کے نائب صدر الحاج سعید نوری صاحب، جناب اسلم لاکھا صاحب، جناب ریحان دھوراجی والا صاحب، جناب ایڈوکیٹ سلطان صاحب، جناب عارف رضوی صاحب، کی جدو جہد سے، عظیم محمد کی اشاعت ہوئی میں سبھی کو مبارک باد پیش کرتا ہوں اور ساتھ ہی ساتھ اہل سیمانچل کے علما اور عوام کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ بانی رضا اکیڈمی الحاج سعید نوری صاحب آل انڈیاسنی جمعیۃالعلما کے نائب صدر نے اظہار خیال کرتے ہو فرمایا کہ ہماری زندگی کا مقصد ہی ناموس رسالت کا تحفظ ہے اس کے بغیر ایمان کا تصور نہیں کیا جاسکتا اسی لئے تحفظ ناموس رسالت بورڈ کا قیام عمل میں آیا اسی بورڈ کے زیر اہتمام تحفظ ناموس رسالت کا پیغام عام کرتے رہیں گے، میں مبارکباد دیتا ہوں مولانا محمد ابراہیم آسی کو کہ انہوں نے ’’عظیم محمد‘‘ ﷺ نامی کتاب لکھ کر گستاخان رسول کی تابوب میں آخری کیل ٹھونک دی۔ مولانا امان اللہ رضا صاحب خطیب و امام مسجد قبا نے کہا کہ اسلاف کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے آسی صاحب نے کستاخ رسول کو بھر پور جواب دیا ہے۔ 

پروگرام کی نظامت مولانا عبدالرحیم صاحب نے فرمائی اور پھر شہزادہ حضور شہید راہِ مدینہ نباض قوم ملت سید حسن اشرف اشرفی جیلانی کے مقدس ہاتھوں سے مولانا ابراہیم آسی صاحب کو ایوارڈ پیش کیا گیا۔ حضرت علامہ مولانا غلام معصوم خطیب امام غوثیہ مسجد نے معین المشائخ کی بارگاہ میں ایوارڈ پیش کیا۔ حضرت علامہ مولانا الطاف حسین قادری خطیب امام موتی مسجد بائیکلہ نے، بانی رضا اکیڈمی الحاج سعید نوری صاحب کی بارگاہ میں ایوارڈ پیش کیا ۔ قاری عین الدین صاحب نےجناب اسلم لاکھا صاحب کو ایوارڈ پیش کیا ، قاری الیاس صاحب نے جناب ریحان دھورا جی والا کو ایوارڈ پیش کیا، قاری مشتاق تیغی صاحب نے قاری رئیس واسطی صاحب کو ایوارڈ پیش کیا، علامہ مولانا نورالعین صاحب نے جناب عارف رضوی صاحب کو ایوارڈ پیش کیا۔ مفتی عبدالمجید صاحب مصباحی کی طرف سے عمامہ اور جبہ معین المشائخ نے آسی صاحب کو پہنایا۔ آخر میں صلوٰۃ والسلام اور حضرت معین المشائخ کی دعائوں کے ساتھ پروگرام ختم ہوا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)